|
اترپردیش: چوتھے مرحلے کی پولنگ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ہندوستان کی ریاست اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے چوتھے مرحلے کے لیے پولنگ شروع ہوگئی ہے۔ پیر کے روز ریاست کے دس اضلاع میں اسمبلی کے57 حلقوں کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے اترپردیش کے مختلف اضلاع میں تین مرحلوں میں سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ پولنگ ہو چکی ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب ریاست میں اسمبلی انتخابات سات مرحلوں میں ہو رہے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی گیارہ مئی کو ہوگی۔ انتخابات کے اس مرحلے میں ایک کروڑ پچپن لاکھ ووٹرز ہیں۔یہ ووٹرز نو سو بائیس امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ان میں ریاست کے وزیر محنت وقار احمد شاہ، پی ڈبلیو ڈی کے وزیر اروند سنگھ گوپ، کانگریس رہنما جگدمبیکا پال اور سماجوادی کرانتی دل کی لیڈر ریشما عارف بھی شامل ہیں۔ ریاست کے اعلی الیکشن افسر اے کے بشنوئی کے مطابق اس مرحلے میں 66 خواتین الیکشن میں امیدوار ہیں۔ مسٹر بشنوئی کے مطابق اس مرحلے کی پولنگ کے لیے تقربیاً پندرہ ہزار پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں اٹھارہ ہزار سے زائد ووٹنگ مشینیں لگائی گئی ہیں۔ اس مرحلے میں مشرقی اترپردیش کے بارہ بنکی، بہرائیچ، سیتاپور، بستی، گونڈا، سدھارتھ نگر، لکھیم پور کھیری اور سنت کبیر نگر اضلاع کی اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے دوران حفاظتی انتظامات سخت کیےگئے ہیں۔پولنگ بوتھوں پر پیسنٹھ ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ان ستاون سیٹوں میں سے اکتیس سیٹیں سماج وادی پارٹی ، چودہ بھارتیہ جنتا پارٹی، نو بہوجن سماج پارٹی اور دو سیٹیں کانگریس کو ملی تھیں۔ پولنگ کے دوران اب تک کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔ پولنگ پرامن طریقے سے جاری ہے لیکن ووٹ ڈالنے کی رفتار سست ہے۔ | اسی بارے میں یوپی انتخابات: مسلم ووٹرز کا المیہ14 April, 2007 | انڈیا اتر پردیش میں انتخابات شروع13 March, 2007 | انڈیا انتخابات: ایک دن باقی، ہلچل میں کمی 20 April, 2006 | انڈیا پانچ ریاستوں میں انتخابات 01 March, 2006 | انڈیا کشمیر میں بلدیاتی انتخابات 29 January, 2005 | انڈیا انڈیا انتخابات کا دوسرا اہم مرحلہ25 April, 2004 | انڈیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||