’ٹرمپ کی ٹیم سے ’روس کے ساتھ تعلقات‘ کی وضاحت طلب

ٹرمپ کی نامزدگی کے حوالے سے اس سے قبل بھی پارٹی کے اختلافات سامنے آچکے ہیں

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنٹرمپ کی نامزدگی کے حوالے سے اس سے قبل بھی پارٹی کے اختلافات سامنے آچکے ہیں

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مینیجر پال مینا فورٹ پر یوکراین کی روس نواز پارٹی سے پیسے لینے کا الزام سامنے آنے کے بعد ہلیری کلنٹن کی ٹیم کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ روس کے ساتھ اپنے تعلقات پر وضاحت پیش کریں۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مینیجر نے سنہ 2007 سے 2012 کے درمیان یوکرین کی روس نواز سیاسی جماعت سے 12 ملین سے زیادہ کی رقم وصول کی ہے۔

تاہم پال مینا فورٹ کے وکیل نے اس الزام کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے موکل نے کسی قسم کی کوئی رقم وصول نہیں کی ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق پال مینا فورٹ کی کمپنی یوکرین کے سابق صدر ویکٹر ینکویچ کے ساتھ بطور مشیر کام کرتی رہی ہیں، جس کے عوض انھیں یہ معاوضہ دیا گیا ہے۔

روس نواز ینکویچ سنہ 2013 میں حکومت مخالف تحریک کے بعد اقتدار چھوڑ کر روس منتقل ہوگئے تھے۔

اخبار نے لکھا ہے کہ یوکرین کے محکمہ انسدادِ بدعنوانی کے حکام کو ایسے کاغذات ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ پال مینا فورٹ کی کمپنی کے لیے یہ رقم مختص کی گئی تھی۔

تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ رقم ادا کر دی گئی تھی یا پھر صرف مختص کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جب سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے وہ مختلف تنازعات میں گھرے رہے ہیں اور اس سے قبل بھی ان کے روس کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع بیانات کی وجہ سے ان کی اپنی جماعت کے لوگ بھی ان سے نالاں ہیں۔

حال ہی میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے 70 اراکین نے جماعت کی قومی کمیٹی کے چیئرمین کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ صدارتی انتخابات میں جیت کے لیے اپنی ہی جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد نہ کریں۔

اس سے قبل رپبلکن نیشنل سکیورٹی کے 50 ماہرین نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے تھے جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ’امریکی تاریخ کے سب سے لاپروا صدر ہوں گے۔‘