امن مذاکرت سے قبل یمن میں عبوری جنگ بندی کا اعلان

،تصویر کا ذریعہReuters

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں برسرپیکار گروہ امن مذاکرات میں قبل جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں اور یہ جنگ بندی کا 10 اپریل کی رات سے شروع ہو جائے گی۔

یمن کے تنازعے پر اقوامِ متحدہ کے مذاکرات کا اگلا مرحلہ 18 اپریل سے کویت میں شروع ہو رہا ہے۔

منگل کی شب اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل شیخ احمد نے یمن کے حکام، حوثی باغیوں، امریکہ اور فرانس سمیت خطے کے ممالک سے مشاورت کے بعد جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں ہونے والے مذاکرات کے پہلے مرحلے کے دوران یمن میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود جنگی کارروائیاں جاری رہی تھیں۔

شیخ احمد نے کہا کہ وہ امن مذاکرات کے اگلے مرحلے کے لیے ’بہت پر امید‘ ہیں کیونکہ انھیں اب تمام فریقوں کی حمایت حاصل ہو گئے ہے اور اُن سب کے خیال میں یمن کے تنازعے کا سیاسی حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے۔

منگل کو امریکہ کے محکمۂ دفاع نے کہا تھا کہ اُس نے القاعدہ کی تربیتی مرکز پر بمباری کی جس میں کم سے کم 40 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔

یمن میں حوثی باغیوں اور حکومت کے درمیان لڑائی کے بعد سے ملک کے حالات خراب ہیں اور گذشتہ برس مارچ میں سعودی عرب نے یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی کارروائی شروع کی تھی۔ یمن کی لڑائی میں چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ملک کی معیشت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ مذاکرات کا مقصد یمن میں جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنا ہے۔ تاکہ اقتدار کی منتقلی کے لیے سیاسی بات چیت شروع ہو سکے۔

،تصویر کا ذریعہAP

انھوں نے بتایا کہ جنگ بندی پر متفق فریقین نے جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے کیمٹی بنانے کی تجویز دی ہے۔

یمن کے تنازعے پر ہونے والے مذاکرات میں پانچ چیزوں پر غور کیا جائے گا۔ جن میں ملیشیا اور مسلح گروہوں کا انخلا، بھاری ہتھیاروں کی حکومت کو سپردگی، امن و امان کے لیے عبوری انتظامات، ریاستی اداروں کو فعال کرنا اور سیاسی مذاکرات شامل ہیں۔

شیخ احمد نے کہا کہ جنگ بندی کے دوران ملک میں خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یمن میں زیادہ تر خوراک بیرون ممالک سے درآمد کی جاتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ فریقین کے رضامندی سے یہ معاہدہ بھی ہوا ہے کہ جنگ بندی کے دوران مرکزی بینک سمیت ریاستی ادارے دوبارہ سے کام شروع کریں گے۔