عرب ممالک کے حصص بازاروں میں مندی کا رجحان

،تصویر کا ذریعہAFP
ایران پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد تیل برآمد کرنے والے عرب ممالک کے حصص کی قیمتیں گرگئی ہیں۔
سعودی عرب کی سٹاک مارکیٹ میں حصص کی قیمتوں میں چھ فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔
<link type="page"><caption> ایرانی پابندیاں ختم ہونے کا عالمی خیر مقدم</caption><url href="http://www.bbc.com/urdu/world/2016/01/160116_leaders_hail_iran_sanctions_rwa" platform="highweb"/></link>
<link type="page"><caption> یہ دنیا کے ساتھ تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہے: حسن روحانی</caption><url href="http://www.bbc.com/urdu/world/2016/01/160116_iaea_iran_rwa" platform="highweb"/></link>
قطر اور دبئی کی سٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رحجان ہے۔ قطر کی سٹاک ایکسچینج میں حصص کی مالیت میں 7 فیصد جبکہ دبئی میں 4 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد ایران کا کہنا ہے کہ وہ تیل کی برآمد میں یومیہ پانچ لاکھ بیرل اضافے کا ارادہ رکھتا ہے۔
معاشی ماہرین کے بقول مارکیٹ میں ایران کی جانب سے اضافی تیل آنے کے بعد تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آئے گی۔
خیال رہے کہ جوہری معاہدے پر مناسب عمل درآمد کی تصدیق کے بعد سنیچر کو ایران پر سے گزشتہ چالیس برسوں سے عائد اقتصادی پابندیاں اٹھا لی گئیں تھیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
سعودی عرب کی تداول الشیئر انڈکس جو خطے کی سب سے بڑی سٹاک مارکیٹ ہے، اس کی مالیت میں 5500 پوائنٹس کی کمی آئی ہے۔
خطے کی تمام چھ سٹاک ایکسچینجز میں مندی کا رحجان ہے۔
پابندیوں کے خاتمے کے بعد اب ایران تجارتی مقاصد کے لیے عالمی مالیاتی نظام کو استعمال کرسکے گا۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے اتوار کو اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جوہری معاہدہ ایران کی معیشیت لیے ایک اہم موڑ ہے۔
یاد رہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام پر گذشتہ برس جولائی میں معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ختم کرنا ہے۔







