مقدونیہ کی سرحد پر پولیس اور تارکین وطن میں جھڑپیں

 مقدونیہ اور کوئیشیا سمیت بلقان ریاستوں نے گذشتہ ہفتے سخت سرحدی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن مقدونیہ اور کوئیشیا سمیت بلقان ریاستوں نے گذشتہ ہفتے سخت سرحدی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے

یونان سے مقدونیہ میں داخل ہونے کے لیے کوشاں تارکین وطن اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کم ازکم 40 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

مقدونیہ کی جانب سے یونان کے ساتھ متصل سرحد پر تارکین وطن کے آمد کو بہتر انداز میں منظم کرنے کے لیے باڑ لگائی گئی ہے۔ تاہم بلقان ممالک کی جانب داخلے کے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد مقدونیہ داخل ہونے کی کوشش کرنے والے بہت سےافراد سرحد پر پھنس گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مقدونیہ کی پولیس یونانی سرحد کے ذرا اندر داخل ہوئی اور مظاہرین کو بے ہوش کرنے کے لیے گرنیڈز کا استعمال کیا۔

مقدونیہ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے والے ایک شخص نے ٹرین کی بوگی کے اوپر چڑھ پر بجلی کی تاروں کو چھوا، جس کے بعد اسے ہسپتال پہنچا دیا گیا

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنمقدونیہ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے والے ایک شخص نے ٹرین کی بوگی کے اوپر چڑھ پر بجلی کی تاروں کو چھوا، جس کے بعد اسے ہسپتال پہنچا دیا گیا

مقدونیہ کی وزارتِ داخلہ نے بتایا ہے کہ ان جھڑپوں میں 18 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے دو ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی پی سے گفتگو میں امدادی ادارے کا کہنا ہے کہ 20 تارکینِ وطن زخمی ہوئے ہیں۔ جن کے سر پر چوٹیں لگی ہیں اور انھیں سانس لینے میں دقت ہو رہی تھی۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ایک لاکھ پانچ ہزار تارکین وطن یونان پہنچنے کے بعد مقدونیہ سے گزرے ہیں۔

بی بی سی کے نامہ نگار گائے ڈی لونے کا کہنا ہے کہ یونان کی سرحد پر نئی باڑ کا مقصد تارکین وطن کوسرکاری سرحدی گزر گاہ کی جانب دھکیلنا ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مطابق رواں سال سات لاکھ 20 ہزار سے زائد تارکین وطن یونان پہنچے ہیں، جن میں بیشتر کا تعلق شام، عراق اور افغانستان سے ہے۔

آئی او ایم کے مطابق ان میں سے بیشتر افراد نے جرمنی اور سکینڈنیویا تک پہنچنے کے لیے مقدونیہ کا راستہ اختیار کیا ہے۔

تاہم مقدونیہ اور کروئیشیا سمیت بلقان ریاستوں نے گذشتہ ہفتے سخت سرحدی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے، اور صرف جنگ زدہ علاقوں سے متاثرہ لوگوں کو گزرنے سے اجازت دی ہے۔

یونان سے مقدونیہ داخلے کی اجازت جن ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو نہیں دی گئی ان میں ایران، پاکستان اور مراکش شامل ہیں۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مطابق رواں سال سات لاکھ ٢٠ ہزار سے زائد تارکین وطن یونان پہنچے ہیں

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنانٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مطابق رواں سال سات لاکھ ٢٠ ہزار سے زائد تارکین وطن یونان پہنچے ہیں

سنیچر کی صبح ایک ویڈیو میں تارکین وطن کی جانب سے باڑ نصب کرنے پر ‘کھولو، کھولو‘ کی نعرے بازی دیکھی جاسکتی، جس کے بعد قریب ہی جھڑپیں شروع ہو جاتی ہیں۔

خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یونان کی جانب موجود 250 کے قریب افراد نے پولیس پر پتھر پھینکے۔

جس کے بعد مقدونین پولیس کی جانب سے ان پر سن کردینے والے گرنیڈ پھینکے گئے۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق مقدونیہ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے والے ایک شخص نے ٹرین کی بوگی کے اوپر چڑھ پر بجلی کی تاروں کو چھوا، جس کے بعد اسے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔