مصر میں روسی طیارہ گر کر تباہ، 224 افراد ہلاک

،تصویر کا ذریعہAP
مصر کے حکام کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما سینا میں سنیچر کو گر کر تباہ ہونے والے روسی طیارے میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
کوگلیماویا نامی کمپنی کا ایئر بس اے 321 طیارہ بحیرۂ احمر کے کنارے واقع سیاحتی مقام شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کے لیے روانہ ہوا تھا۔
روسی حکام کے مطابق طیارے پر عملے کے سات ارکان کے علاوہ 217 مسافر سوار تھے جن میں سے تین کا تعلق یوکرین اور باقی کا روس سے تھا۔
ہلاک شدگان میں 138 خواتین اور 17 بچے بھی شامل ہیں۔
مصری حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ طیارے کا ملبہ حسانا کے علاقے سے ملا ہے جہاں ’خوفناک مناظر‘ دیکھنے کو ملے اور مسافروں کی لاشیں ان کی نشستوں سے بندھی ہوئی تھیں۔
حکام نے طیارے کا بلیک باکس بھی تلاش کر لیا ہے اور اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

،تصویر کا ذریعہAFP
روسی ایوی ایشن اتھارٹی روساویاتسیا کے مطابق فلائٹ 9268 ماسکو کے وقت کے مطابق چھ بج کر 51 منٹ (تین بج کر 51 منٹ جی ایم ٹی) پر شرم الشیخ سے روانہ ہوئی اور اسے سینٹ پیٹرزبرگ کے پلکوو ہوائی اڈے پر 12 بج کر دس منٹ پر پہنچنا تھا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اتھارٹی کے مطابق طیارہ پرواز کے 23 منٹ بعد قبرص کے ایئر ٹریفک کنٹرول کے ساتھ مقررہ وقت پر رابطہ نہیں کر سکا اور 31 ہزار فٹ کی بلندی پر ریڈار سے غائب ہوگیا۔
روسی صدر ولا دی میر پوتن کی جانب سے اس حادثے کی تحقیقات کا حکم دیے جانے کے بعد روس کے ٹرانسپورٹ کے وزیر کی قیادت میں تحقیقاتی کمیشن بھی مصر پہنچ گیا ہے۔
صدر پوتن نے اتوار کے روز ہلاکتوں پر ملک بھر میں یومِ سوگ منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔
مصری حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کی تباہی سے پہلے پائلٹ نے ٹیک آف کے بعد تکنیکی مسائل کے بارے میں بتایا تھا اور وہ ہنگامی لینڈنگ کی تیاری کر رہا تھا۔







