بلغاریہ کے سرحدی محافظوں کی فائرنگ سے افغان تارکِ وطن ہلاک

،تصویر کا ذریعہReuters
بلغاریہ کے میڈیا کے مطابق ترکی سے متصل ملک کی سرحد پر محافظوں کی فائرنگ سے ایک افغان تارک وطن ہلاک ہو گیا ہے۔
بی این آر ریڈیو سٹشین کے مطابق ہلاک ہونے والا افغان باشندہ ان 48 افراد میں ایک سے تھا جو ترکی کے راستے بلغاریہ میں داخل ہو رہے تھے۔ یہ واقعہ جنوب مشرقی سرحد کے قریب پیش آیا۔
<link type="page"><caption> ’یورپ میں روزانہ آٹھ ہزار تارکین وطن پہنچ رہے ہیں‘</caption><url href="http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2015/09/150925_eu_8000_refugees_daily_atk" platform="highweb"/></link>
اس واقعے کے بعد بلغاریہ وزارتِ داخلہ جمعے کو ایک بریفنگ کا انعقاد کر رہی ہے۔
بلغاریہ کے کئی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ اس شخص کو سرحدی محافظوں نے گولی ماری اور یہ ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔
ادھر یورپی یونین کے اجلاس میں موجود بلغاریہ کے وزیرِ اعظم بوئکو بوریسوو اس خبر کے ملنے کے بعد اجلاس سے اٹھ گئے۔
اس اجلاس میں یورپی یونین میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن کے بحران پر بات چیت کی جا رہی تھی۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق روزانہ تقریباً آٹھ ہزار پناہ گزینوں یورپ آمد میں داخل ہو رہے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ان تارکین وطن کو یورپ کے مختلف ممالک میں آباد کرنے کے حوالے سے اگرچہ یورپی یونین کے ملکوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں لیکن یورپی وزراء کے ایک اجلاس میں 120,000 تارکینِ وطن یورپ بھر میں آباد کرنے کا معاہدہ طے پا چکا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ یورپی ممالک تارکینِ وطن کو مختلف ممالک میں آباد کرنے کے منصوبے کے مخالف ہیں۔ جن میں ہنگری، رومانیہ، جمہوریہ چیک اور سلوواکیہ شامل ہیں۔







