شام میں آئل ریفائنریز پر امریکہ کے فضائی حملے

،تصویر کا ذریعہUS Department of Defense
امریکہ کی وزارت دفاع نے شام میں دولتِ اسلامیہ کے زیرِ قبضہ مشرقی علاقوں میں قائم آئل ریفائنریز پر فضائی حملوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔
ان تصاویر میں حملے سے پہلے اور بعد کی تباہی کے مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔
اس سے پہلے امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے فضائی حملوں میں شام کے 12 تیل صاف کرنے کے کارخانوں کو نشانہ بنایا جن پر دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں نے قبضہ کر رکھا تھا۔
حالیہ مہینوں میں دولتِ اسلامیہ نے عراق اور شام کے زیادہ تر حصوں پر کنٹرول حاصل لیا ہے۔
دولتِ اسلامیہ کے خلاف حملوں میں شامل ممالک کا خیال ہے کہ خام تیل کی اسمگلنگ سے ان شدت پسندوں کو مالی مدد ملتی ہے اور اس دولت کا استعمال کر کے وہ عراق اور شام میں حملے کر رہے ہیں۔
امریکی وزارت دفاع نے جمعرات کو امریکی ہوائی حملوں کی تصاویر جاری کیں۔

،تصویر کا ذریعہUS DoD
امریکی فوج کے مطابق ان چھوٹے پیمانے والی ریفائنريوں سے ’روزانہ تقریباً 300 سے 500 بیرل تک تیل کی پیداوار‘ ہوتی ہے۔
دولتِ اسلامیہ کے زیرِ قبضہ تیل کی پیداوار
- دولتِ اسلامیہ نے تیل کی پیداوار والے دس میں سے چھ شامی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ جبکہ عراق میں اجیل اور حمرین سمیت چار چھوٹے تیل کے ذخائر بھی ان کے قبضے میں ہیں۔
- شام میں تیل کی پیداوار پانچ ہزار بیرل یومیہ ہے جبکہ عراق میں یہی پیداوار 30 ہزار بیرل یومیہ کے قریب ہے۔
- تیل یا تو مقامی تاجروں کو فروخت کیا جاتا ہے یا ایسے افراد کو جو اسے عراقی کردستان پہنچاتے ہیں یا اسے سرحد پار ترکی، اردن اور ایران میں سمگل کیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ تیل شامی حکومت کو بھی فروخت کیا جاتا ہے۔
- ترک حکام کی جانب سے تیل کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد سنہ 2014 کے پہلے چھ ماہ میں 50 ہزار ٹن تیل ضبط کیا گیا۔ اس سے پہلے سنہ 2011 میں 35 ہزار ٹن سے زائد تیل ضبط کیا گیا تھا۔
امریکی صدر براک اوباما نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے بدھ کو دولتِ اسلامیہ کو ’موت کا نیٹ ورک‘ قرار دیا تھا۔ ساتھ ہی اوباما نے اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
امریکہ اگست سے عراق میں شامل دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر اب تک 200 سے زیادہ فضائی حملے کر چکا ہے اور پیر سے اس نے ان حملوں کا دائرہ شام تک بڑھا لیا ہے۔







