یمن: فوجی آپریشن میں 37 القاعدہ جنگجو ہلاک

،تصویر کا ذریعہReuters
مشرقِ وسطیٰ کے ملک یمن میں فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے القاعدہ کےجنگجوؤں کے خلاف ایک آپریشن میں سینتالیس شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
یمن کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی علاقے میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں تین درجن سے زیادہ شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
حکومت کےمطابق یمنی فوج نے آبين اور شبوہ صوبے کے قصبے معیفہ میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں 37 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس آپریشن میں چھ یمنی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
یمن میں سرگرم ’جزیرہ نما عرب میں القاعدہ‘ نامی شدت پسندگروپ القاعدہ کی سب سے خطرناک شاخوں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔
القاعدہ کے جنگجو افغانستان اور پاکستان میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے بعد یمن منتقل ہوئے تھے اور جہاں انھوں نے ملک جنوبی علاقے کے ایک بڑے حصے پر اپنا قبضہ جما رکھا تھا۔
یمن کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس گروپ کی سرکوبی کی کوششیں کر رہی ہے اور ان علاقوں کو ان کے قبضے سے چھڑا رہی جہاں انھوں نے چند سال پہلے قبضہ جما لیا تھا۔
گذشتہ ہفتے یمنی فوج نے کہا تھا کہ اس نے آبين اور شبوہ کے صوبوں میں آپریشن شروع کیا ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اتوار کو یمنی فوج کی طرف سے 37 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کی خبر کے جاری ہونے کے تھوڑی دیر ایک فوجی اہلکار نے خبر رساں ادارے روائٹر کو بتایا کہ شبوہ صوبے میں فوجی چوکی پر ایک خود کش حملے میں چھ فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
اس سے ایک روز قبل یمنی فوج نے آبین صوبے میں القاعدہ کے ایک رہنما سمیت چار جنجگوؤں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔
جزیرہ نما عرب میں القاعدہ‘ کا قیام 2009 میں یمن اور سعودی عرب میں القاعدہ کے گروہوں کے ادغام کے نتیجے میں عمل میں آیا تھا۔







