بچے کے ہاتھ میں کلنٹن کی کرسی ؟

سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی بیٹی چیلسی کلنٹن کی شادی یکم اگست سنہ 2010 کو ان کے بوائے فرینڈ مارک میزونسکی سے انجام پائی تھی

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنسابق امریکی صدر بل کلنٹن کی بیٹی چیلسی کلنٹن کی شادی یکم اگست سنہ 2010 کو ان کے بوائے فرینڈ مارک میزونسکی سے انجام پائی تھی
    • مصنف, برجیش اپادھیائے
    • عہدہ, بی بی سی اردو، واشنگٹن

امریکہ کے سابق صدر بل اور ہلیری کلنٹن کی بیٹی چیلسی کلنٹن ماں بننےوالي ہیں۔

امریکی میڈیا سے امریکہ کے اول نمبر سیاسی خاندان کے لیے قائدے سے یہی آواز سنائی دینی چاہیے تھی لیکن جب سے اخبار رنگین ہوئے ہیں، خبریں بھی رنگین نظر آنی چاہئیں۔

تو چلیئے تھوڑا بہت ماں، باپ، نانی نانا کی ہنستی مسكراتي، بیٹی اور داماد کو گلے لگاتی ڈیزائنر کپڑوں والی تصاویر بھی چھاپ لیں۔

مرفي ریڈیو کے گولومولو بچے جیسی تصویر کے ساتھ لڑکا ہوگا یا لڑکی، شکل صورت باپ جیسی ہو گی یا نانا جیسی، اس سب پر جتنی پتنگ بازی کی جا سکتی ہے وہ بھی کر لیں۔

اب 34 سال کی شادی شدہ خاتون ماں بننے جا رہی ہیں تو اس سے زیادہ مصالحہ اور کیا ڈال لیں گے ؟

لیکن یہاں جو آوازیں سنائی دیں وہ اپنے آپ میں امریکی میڈیا پر پی ایچ ڈی کرنے کا موضوع ہے۔

یہاں پورے جوش و خروش کے ساتھ ذرائع ابلاغ میں یہ بحث چھڑی ہوئی ہے کہ یہ بچہ ہیلری کی سنہ 2016 کی انتخابی مہم کے لیے فائدے مند ہوگا یا اس سے ہلیری کی شبیہہ کو نقصان پہنچےگا۔

جس بچارے یا بے چاری نے ابھی ماں کے پیٹ کے اندر شاید ہاتھ پاؤں مارنا بھی شروع کیا ہوگا، جس کی دھڑکنیں ابھی شاید ڈاکٹر ہی پکڑ پاتا ہوگا، وہ امریکہ کے سیاسی نبض پر کیا اثر ڈالےگا اس پر ورق کے ورق رنگے جا رہے ہیں۔ ایک نہیں، دو نہیں، اینکر سمیت چار چار سیاسی تجزیہ كار ٹیلی ویژن پر ایسی بحث کر رہے ہیں جیسے ایران اور شام کا مستقبل طے ہونے والا ہو۔

امریکہ میں دو ہی طرح کے افراد ہیں۔ ایک وہ جو کلنٹن خاندان سے بے حد محبت کرتے ہیں اور دوسرے وہ جو ان سے حد سے زیادہ نفرت کرتے ہیں۔ میڈیا میں بھی فرق کچھ ویسے واضح ہے۔

تو کلنٹن خاندان کی چمک سے چکاچوند رہنے والی میڈیا کی اگر سنیں تو جب ہلیری کلنٹن چیلسی کے دو برس کے بچے کو لے کر اتخابي مہم میں اتریں گی تو ان کے چہرے پر ممتا کی گرماہٹ دیکھ کر ووٹر ایسے كھنچے چلے آئیں گے جیسے ہیملن شہر کے بانسری بجانے والے کی دھن پر پورے شہر کے بچے كھنچے چلے آتے تھے۔

یعنی میڈیا کے اس طبقے نے ایک طرح سے یہ بھی اعلان کر دیا کہ چیلسی کی بیضہ دانی ( مادر رحم) ہلیری کے لیے انتخابی مہم چلائےگا۔ اور یہ اعلان تو وہ پہلے ہی کر چکے ہیں کہ ہلیری سنہ 2016 کے صدارتي انتخابات کی امیدوار ہیں۔ حالانکہ خود ہلیری نے ابھی تک ایسا نہیں کہا ہے۔

ایک اخبار نے بالکل دیسی ٹی وی چینلز کی طرز پر کہ ’دیکھنے والی بات ہوگی کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا‘ کہتے ہوئے نچوڑ نکالا کہ ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ ہلیری کی انتخابي مہم پر اس بچے کا کیا اثر ہوگا؟۔

لیکن میڈیا کا دوسرا طبقہ ہے اس کے دماغ میں کہیں كنفيوژن نہیں ہے۔

ان کی مانیں تو بل اور ہلیری کلنٹن نے چیلسی سے کہا ہوگا کہ ایسے ہی وقت پر بچہ پیدا کرو جس سے ہمیں انتخاب میں فائدہ ہو۔

انھوں نے امریکہ کو ابھی سے بتانا شروع کر دیا ہے کہ ایک نانی اماں کو ملک کے صدر کی ذمہ داری دینا صحیح نہیں ہے کیونکہ ان کی اصلی ذمہ داریاں گھر کے اندر ہوں گی۔

ویسے مجھے یہ نہیں معلوم کہ اب تک کے امریکی صدور میں سے کتنے دادا یا نانا بن چکے تھے لیکن ریپبلكن پارٹی کی طرف سے صدارتي امیدوار کے مضبوط دعویدار سمجھے جانے والے جیب بش دادا بن چکے ہیں۔

لیکن وہ مرد ہیں، انھیں گھر بار کی ذمہ داری سے کیا لینا؟۔

ایک اخبار نے تو چیلسی کی بیضہ دانی ( مادر رحم) کے نام خط تک لکھ ڈالا ہے جس میں اس کی ماں، دادی، نانی اور نانا سب کو طعنے دیےگئے ہیں۔ بیچارے سے کہا گیا ہے کہ جس عمر میں بچے رینگنا سیکھتے ہیں اس عمر میں تم اپنی ہنسی اور كلكاريوں سے نانی اماں کے ساتھ ووٹروں کو لبھانے کا کام کر رہے ہوگے۔ تم شاہی خاندان میں پیدا ہوئے ہو، تمہیں نانی نانا کی غلط کمائی کی بدولت کبھی کسی چیز کی کمی نہیں ہوگی۔

اور ہاں اگر آپ لڑکے ہو تو جیسے ہی 14، 15 برس کے ہوگے تو تمہارے نانا بل کلنٹن تم سے کہیں گے کہ آپ اپنی تمام گرل فرینڈز کو بکنی پارٹی کے لیے اپنے سوئمنگ پول پر بلا لو۔ تمہارے نانا کو نوجوان لوگ خاص کر نئی عمر کی لڑکیاں بہت پسند ہیں۔

ویسے اگر آپ کو یہ لگ رہا ہو کہ یہ چھوٹے موٹے اخبار ہیں جن کی روزی روٹی اسی طرح کی خبروں سے چلتی ہے تو آپ کو بتا دوں کہ دنیا کے جانےمانے اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ویب سائٹ پر ان دنوں امریکیوں سے چیلسی کے بچے کے لیے نام تجویز کرنے کی فرمائش کی جا رہی ہے۔

ساتھ میں یہ بھی لکھا جا رہا ہے کہ تاریخ کا حصہ بنیں۔ کیا پتہ آپ کا تجویز کردہ نام سنہ 2052 میں صدارتي عہدے کی امیدواری کے لیے کھڑا ہو۔