شام:’دمشق کے مضافات میں ہزاروں فاقہ کشی پر مجبور‘

اقوام متحدہ کے مطابق شام میں جاری تنازع میں ایک لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں
،تصویر کا کیپشناقوام متحدہ کے مطابق شام میں جاری تنازع میں ایک لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں

امریکہ نے شام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دارالحکومت دمشق کے مضافات میں محصور عام شہریوں تک امدادی تنظیموں کو فوری طور پر رسائی دے۔

امریکہ کے بقول باغیوں کا شامی دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقوں پر کنٹرول ہے اور یہاں پر شامی سکیورٹی فورسز کی گزشتہ چھ ماہ سے ناکہ بندی کی وجہ سے محصور شہریوں کو خوراک اور پانی کی اشد ضرورت ہے۔

امریکہ نے ان ’غیر معمولی‘ اطلاعات کا حوالہ دیا جن کے مطابق صدر بشارالاسد کے محل سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر خوراک کی کمی کی وجہ سے بچوں کی اموات واقع ہو رہی ہیں۔

شامی سکیورٹی فورسز نے وراننگ دی رکھی ہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کو ہتھیار ڈالنے ہوں گے یا فاقہ کشی کرنا ہو گی۔

گزشتہ ہفتےان علاقوں کے لیے شام میں مسلمان علماء کے ایک گروپ نے فتویٰ دیا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے مضافات میں سکیورٹی فورسز اور باغیوں میں جھڑپوں کے دوران محصور ہونے والے افراد فاقہ کشی سے بچنے کے لیے بلی، کتے اور گدھے کا گوشت کھا سکتے ہیں۔

جمعہ کو امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کے بیان کے مطابق’ہم نے شامی حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ لازمی طور امدادی قافلوں کی منظوری دے‘۔

ترجمان نے اس کے ساتھ خبردار بھی کیا کہ ’دمشق کے مضافات اور شام میں کسی جگہ بھی اگر کوئی مظالم میں ملوث پایا گیا تو اس کو شناخت کر کے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا‘۔

امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان نے مضافاتی علاقے مودامیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’ایک سال سے لوگ یہاں لوگوں کے پاس ضروریات زندگی کا سامان موجود نہیں ہے اور شامی حکومت جان بوجھ کر ان لاقوں میں محصور ہزاروں افراد تک زندگی بچانے والی امدادی اشیا کی ترسیل کو روک رہی ہے‘۔

بی بی سی کو یاموک کے علاقے سے حاصل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہاں خاندانوں کے پاس ناکافی خوراک ہے اور وہ انتہائی مشکل سے گزارہ کر رہے ہیں۔

اس علاقے سے ایک گیارہ سالہ لڑکے کے بقول اس نے اپنی کئی دوستوں کو بھوک سے مرتے ہوئے دیکھا ہے۔

’ہم اس صورتحال سے بیزار ہو چکے ہیں، اگر وہ (حکومت) ہمارے پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کرنا چاہتی ہے تو کرے لیکن ان میں روٹی کی خوشبو ہو تاکہ ہم خوشی خوشی مر جائیں‘۔

اقوام متحدہ کے مطابق شام میں مارچ سال دو ہزار گیارہ سے جاری تنازع میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ لڑائی سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔