آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
کورونا وائرس لاک ڈاؤن: انڈیا کے پنجاب کے شہر پٹیالا میں ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کے کٹے ہوئے ہاتھ کو دوبارہ جوڑ دیا
انڈیا کی شمالی ریاست پنجاب میں ڈاکٹروں نے ایک کامیاب آپریشن کے بعد ایک پولیس اہلکار کا کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا ہے۔ پولیس اہلکار ہرجیت سنگھ کا ہاتھ ایک شخص نے اس وقت حملہ کر کے کاٹ دیا تھا جب وہ کورونا وائرس کے باعث نافذ کیے گئے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے اس کی پابندی کرا رہے تھے۔
پنجاب کے شہر پٹیالا میں اِس پولیس اہلکار کے ساتھ پیر کو یہ واقع اس وقت پیش آیا، جب وہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کو روک رہے تھے۔
اس واقع کے بعد پولیس نے سکھوں کے فرقے نہنگ سے تعلق رکھنے والے کچھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ انڈیا کی تمام ریاستوں میں کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کے لیے اپریل کی پندرہ تاریخ تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جسم سے کٹے ہوئے ہاتھ کو جوڑنے کا آپریشن انتہائی مشکل اور پیچیدہ تھا جو کہ کامیابی سے مکمل کر لیا گیا اور پولیس اہلکار ہرجیت سنگھ صحت یاب ہو رہے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
پولیس اہلکار ہرجیت سنگھ کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے مبارک باد دی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس اہلکار پر حملہ کرنے والے جائے وقوعہ سے فرار ہو کر قریبی گاؤں میں ایک گرودوراے میں جا کر چھپ گئے تھے۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے جب گرودوارے کے باہر پہنچی تو انھوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے مزید نفری طلب کر لی جس کے بعد انھوں نے گرودوارے سے نکل کر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزمان کے خلاف انڈیا کے قانون کے مطابق اقدام قتل اور سرکاری اہلکار پر حملے کرنے سمیت تین مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
نہنگ فرقے سمیت سکھوں کے مختلف فرقوں نے پولیس اہلکار پر اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
انڈیا کی تمام ریاستوں میں لاک ڈاؤن پر عمل کو یقینی بنانے کی ذمہ داری پولیس اہلکاروں پر ہی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو گھروں سے نکلنے پر روکنے کی وجہ سے پولیس پر کئی دوسری ریاستوں میں بھی حملے ہوئے ہیں۔
لیکن پنجاب میں پیش آنے والا یہ واقعہ انتہائی سنگین تھا اور اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر عام ہو گئی، جس میں ہرجیت سنگھ کو زخمی ہونے کے بعد اپنے ساتھیوں سے مدد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
نہنگ سکھوں کا کون سا فرقہ ہے؟
نہنگ کا لفظ مگرمچھ سے نکلا ہے۔ سکھ مذہب کے عالموں کے مطابق نہانگ کو ماضی میں نہنگ اکالی بھی کہا جاتا تھا۔ نہاگ اکالی جنگجو لوگ ہوتے ہیں جو مغلوں کے خلاف لڑائیوں میں پیش پیش ہوتے تھے۔
نیلے لباس سے پہچانے جانے والے اس فرقے کے لوگ تلوار زنی اور لڑائی میں مہارت رکھتے ہیں۔
تاریخی روایات کے مطابق مغلوں کے خلاف سکھوں کا دفاع کرنے میں یہ لوگ صف اول میں ہوتے تھے۔ آج بھی اس فرقے کے لوگ اپنے ساتھ کرپان اور چاقو رکھنا ایک لازمی مذہبی فریضہ تصور کرتے ہیں۔