صدر ٹرمپ کا مواخذہ: امریکی سینیٹ نے صدر ٹرمپ کو مواخذے کے مقدمے میں تمام الزامات سے بری کر دیا

،تصویر کا ذریعہAFP
امریکہ کی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کے الزامات سے بری کر دیا ہے جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر بدستور کام جاری رکھیں گے۔
صدر ٹرمپ پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور ایوانِ نمائندگان کے کام میں مداخلت کرنے کے دو مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے۔
جمعرات کو امریکی سینیٹ، جہاں صدر ٹرمپ کی پارٹی ریپبلیکن کی اکثریت ہے، میں دونوں الزامات پر الگ الگ ووٹنگ ہوئی جس کے نتیجے میں انھیں مواخذے کے ٹرائل سے بری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
طاقت کے غلط استعمال کے الزام کی حمایت میں 48 جبکہ مخالفت میں 52 ووٹ پڑے جبکہ ایوانِ نمائندگان کے کام میں مداخلت کرنے کے الزام کی حمایت میں 47 جبکہ مخالفت میں 53 ووٹ آئے۔
یہ بھی پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
صدر ٹرمپ پر ڈیموکریٹس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے یوکرینی صدر پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ ان کے سیاسی مخالف جو بائڈن کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع کریں۔ صدر ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کو 'سیاسی انتقام' قرار دیا تھا۔
مٹ رومنی واحد ریپبلیکن سینیٹر تھے جنھوں نے پارٹی لائن سے ہٹ کر صدر ٹرمپ کے خلاف ووٹ ڈالا۔ تاہم مٹ رومنی نے صرف ’اختیارت کے غلط استعمال‘ کے الزام کی حمایت میں ووٹ دیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس کیس پر جمعرات (آج) کو باقاعدہ ردعمل دیں گے۔
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
X پوسٹ کا اختتام
تاہم ان کے صدارتی الیکشن آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’صدر ٹرمپ کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا ہے اور اب دوبارہ امریکی عوام کے لیے کام کرنے کا وقت ہے۔‘
’فارغ البال ڈیموکریٹس کو معلوم ہے کہ وہ انھیں (صدر ٹرمپ) مات نہیں دے سکتے چنانچہ انھوں نے مواخذے کا راستہ استعمال کیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ’حماقت‘ ڈیموکریٹس کی صدارتی الیکشن مہم کا ایک ہتھکنڈا تھی۔ مواخذے کی افواہ ختم ہو چکی اور اب اسے امریکہ کی سیاسی تاریخ میں بدترین غلطی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔‘
گذشتہ برس دسمبر میں ایوانِ نمائندگان، جہاں حزبِ اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت ہے، نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے الزامات کی منظوری دی تھی۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
سینیٹ سے صدر ٹرمپ کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد وہ امریکہ کی تاریخ کے پہلے ایسے صدر ہوں گے جو مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنے کے بعد رواں برس نومبر میں ایک مرتبہ پھر صدارتی انتخابات میں امیدوار ہوں گے
صدر ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے تیسرے ایسے صدر ہیں جنھیں مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے قبل صرف دو امریکی صدور، اینڈریو جانسن اور بل کلنٹن، کو مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا مگر دونوں صدور کو سینیٹ نے بری کر دیا تھا۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے مقدمے میں ان کا دفاع کرنے والی قانونی ٹیم نے کہا تھا کہ مواخذے کی کارروائی ’سنہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کی ایک غیر قانونی اور شرمناک کوشش ہے۔‘












