چین میں معاشی ترقی کی شرح پچھلے تیس برسوں میں سب سے کم سطح پر

،تصویر کا ذریعہGetty Images
گزشتہ برس چین کی معیشت کی شرحِ نمو تین دہائیوں میں سب سے کم رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں سنہ 2019 میں پچھلے برس کی نسبت صرف 6.1 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ گزشتہ 29 برسوں میں سب سے کم اضافہ ہے۔
ملک کو اندرونی طور پر طلب میں کمی اور امریکہ کے ساتھ تلخ تجارتی جنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
چینی حکومت گزشتہ دو برسوں سے ترقی کی شرح میں اضافے کے لیے کئی ایک اقدامات کر رہی ہے۔
یہ حالات امریکہ سے دو برسوں سے جاری تجارتی تعلقات میں کشیدگی کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ لیکن اب امریکہ سے تعلقات بہتر ہونے کے امکانات کی وجہ سے خیال کیا جا رہا ہے کہ چین کے مینوفیکچرنگ شعبے اور کاروباری حلقوں کے اعتماد میں بہتری کے آثار نظر آرہے ہیں۔
رواں ہفتے امریکہ اور چین نے نے تجارتی تعلقات میں بہتری کے لیے ’پہلے فیز‘ کا معاہدہ کیا ہے۔ تاہم تجزیہ کار کہتے ہیں کہ ابھی یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا ہے کہ اس پیش رفت سے کچھ خاص استفادہ ہو گا۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
کم شرحِ نمو کی کے جواب میں توقع کی جارہی ہے کہ چین اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے بہت سارے اقدامات کا اعلان کرے گا۔
حکومت نے کم شرحِ نمو کو بہتر کرنے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ اور مقامی حکومتوں کو بڑے بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کی تعمیر کے لیے بڑی تعداد میں بانڈز بیجنے کی اجازت دیے جانے سمیت کئی قسم کے اقدامات کیے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
چین نے اپنے بینکوں کو بھی قرصے دینے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ اس سہولت کا خاص کر فائدہ چھوٹے کاروبار کرنے والوں تک پہنچا ہے۔ مقامی کرنسی کے لحاظ سے نئے قرضوں کے حجم کا نیا ریکارڈ بنا ہے جو کہ گزشتہ برس 2.44 کھرب امریکی ڈالر ہے۔
فی الحال چینی معیشت کی شرحِ نمو میں اضافہ تیزی سے نہیں ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سرمایہ کاری کی نمو میں ریکارڈ حد تک کمی ہے۔
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کیے گئے معاہدے کے ’پہلے فیز‘ میں چین نے وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکہ سے سنہ 2017 کی درآمد کی نسبت 200 ارب ڈالر مالیت کی زیادہ درآمد کرے گا اور اپنے ملک میں انٹلیکچؤل پراپرٹی رائیٹس کے قواعد و ضوابط کے بہتر اطلاق کے لیے اصلاحات کرے گا۔
اس کے عوض امریکہ نے حالیہ برسوں میں چین کی درآمد پر عائد کیے جانے والے درآمدی ٹیکسوں کو نصف کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
واشنگٹن میں ایک مقام پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین سے ہونے والا نیا معاہدہ امریکی معیشت میں بڑی ’تبدیلی‘ لائے گا۔








