انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی ارجنٹائن آمد پر آپو کی تصویر نشر کرنے پر تنازع

آپو

،تصویر کا ذریعہTCFFC

،تصویر کا کیپشنانڈین نژاد بعض امریکی شہریوں کا خیال ہے کہ آپو کا کردار نسل پرستی پر مبنی ہے

ارجنٹائن میں ایک ٹی وی چینل کو انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو امریکی مشہور کارٹون سیریز سمپسنز کے کردار آپو کے طور پر پیش کرنے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

جمعے کو جی 20 کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کا جہاز جب ارجنٹائن کے شہر بیونس آئرس کے ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تو ٹی وی چینل کرونیکا نے اس خبر کو نشر کرتے ہوئے ہیڈ لائن لگائی’ آپو پہنچ گئے‘ اور اس کے ساتھ جہاز اور آپو کی تصویر کو جوڑ کر پیش کیا۔

اس بارے میں مزید پڑھیے

ٹی وی چینل کی جانب سے اس انداز میں خبر نشر کرنے پر سوشل میڈیا پر خاصی تنقید اور غصے کا اظہار کیا ہے اور بعض نے نسل پرستی پر مبنی فعل بھی قرار دیا ہے۔

1990 کی دہائی سے شروع ہونے والی مشہور کارٹون سیریز میں آپو کا کردار کا دکاندار کا ہے۔

X پوسٹ نظرانداز کریں, 1
X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیں

X پوسٹ کا اختتام, 1

Presentational white space

انڈین نژاد امریکی کامک ہری کونڈابلو نے آپو کے کرادر کے بارے میں 2017 میں ایک دستاویزی فلم بنائی تھی جس میں دلائل دیے گئے تھے کہ آپو کے کردار کو نسل پرستی پر مبنی قدامت پسند رائے کی بنیاد پر بنایا گیا تھا۔

ہری کونڈابلو نے اس وقت بی بی سی کو بتایا تھا کہ اس کردار میں مسئلہ ہے کیونکہ آپو کو اس طرح دکھایا گیا ہے کہ ان کی خاندان کی مرضی سے کی گئی شادی ہے اور اس سے کئی بچے ہیں۔

تاہم دیگر افراد اس سے اتفاق نہیں کرتے اور ان کا کہنا ہے کہ سیریز کے تمام کردار سٹیریو ٹائپ ہی ہیں۔

ٹی وی چینل کرونیکا کی خبر پر ہری کونڈابلو نے ٹویٹ کی اور سوال کیا کہ’ یہ سچ نہیں ہو سکتا۔۔۔ ٹھیک؟۔

X پوسٹ نظرانداز کریں, 2
X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیں

X پوسٹ کا اختتام, 2

Presentational white space

دوسری نے کہا کہ ایسا موازانہ کرنا غیر ملکی رہنما کی توہین ہے۔

X پوسٹ نظرانداز کریں, 3
X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیں

X پوسٹ کا اختتام, 3

Presentational white space

جی 20 کا سربراہی اجلاس میں شرکت کے موقع انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں تنازع ہی سوشل میڈیا پر نہیں چھایا ہوا ہے بلکہ فرانسیسی صدر کی آمد کے پر بھی کوئی بحث ہو رہی ہے کیونکہ جب صدر ایمانوئل میخواں کا جہاز لینڈ کیا تو رن وے پر ان کے استقبال کے لیے کوئی بپی موجود نہیں تھا۔

ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا گیا تھا بلکہ صدر کے استقبال کے لیے آنے والے میزبان ملک کے وفد کو ایئر پورٹ پر پہنچنے میں تاخیر ہو گئی۔