کیلیفورنیا کے بار میں شوٹنگ، 13 افراد ہلاک

امریکہ اجتماعی شوٹنگ

،تصویر کا ذریعہEPA

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے علاقے تھاؤزینڈ اوکس کے ایک بار میں فائرنگ کر کے 12 افراد کو ہلاک کرنے والے شخص کا نام پولیس نے ایئن ڈیوڈ لونگ بتایا ہے۔

شوٹنگ کا یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بج کر 20 منٹ پر بورڈر لائن بار اینڈ گرل نامی بار میں پیش آیا تھا جہاں لونگ نے گھس کر گولیاں چلانا شروع کر دی تھیں۔

28 سالہ ڈیوڈ لونگ سابق فوجی تھے اور وہ 2010 اور 2011 میں افغانستان میں امریکی فوج میں رہ چکے ہیں۔ وہ موقع پر مردہ پائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیئے

حکام نے حملہ آور سمیت تیرہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

حملہ کے وقت بار میں ایک کنٹری میوزک نائٹ جاری تھی اور اطلاعات کے مطابق وہاں کم از کم 200 لوگ موجود تھے۔ حکام کے مطابق حملہ آور بھی بار کے اندر مردہ حالت میں پایا گیا۔

پولیس کے مطابق متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بعد میں ایک پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

امریکہ اجتماعی شوٹنگ

،تصویر کا ذریعہEPA

وہاں موجود عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ شروع ہونے کے بعد چاروں طرف افرا تفری پھیل گئی۔ کچھ لوگوں نے کرسیوں سے کھڑکیاں توڑ کر باہر نکلنے کی کوشش کی، جبکہ کچھ نے باتھ رومز میں چھپنے کی کوشش کی۔

اطلاعات کے مطابق مشتبہ حملہ آور نے حملے کے دوران دھویں کے بم اور کم از کم ایک خود کار ہتھیار کا استعمال کیا۔

زخمی ہونے والے ایک شخص نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ گولیوں کی آواز ایسی تھی جیسے آتش بازی ہو رہی ہو۔

انھوں نے کہا ’ہم سب زمین پر گر گئے ۔ موسیقی چلانے والی ڈی جے میری دوست ہے۔ اس نے موسیقی بند کر دی اور پھر چاروں طرف چیخوں کی آوازیں گونجنے لگیں۔‘

امریکی صدر ٹرمپ نے اس واقعے کے بعد ایک ٹویٹ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ’بہادری‘ کی تعریف کی۔

X پوسٹ نظرانداز کریں
X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیں

X پوسٹ کا اختتام

عینی شاہدوں کے مطابق حملہ آور سیاہ لباس میں ملبوس تھا اور اس نے بار میں داخل ہونے سے پہلے باؤنسر (محافظ) کو گولی ماری، اور پھر بار کے اندر داخل ہو کر ایک چھوٹے بیرل والی شاٹ گن سے گولیاں برسانا شروع کر دیں۔

ایک اور عینی شاہد نے مقامی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’ہم زمین پر گر گئے۔ ہم نے چیخوں کی آوازیں سنیں۔ ڈی جی میرا دوست تھا۔ اس نے موسیقی روک دی، اور ہم نے ہنگامے کی آوازیں سنیں۔‘