پیرس: فرانسیسی نوجوان نے استاد پر ’پستول‘ تان لی

Education Minister Jean-Michel Blanquer addresses the media over the incident

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشنفرانسیسی وزیرِ داخلہ کرسٹوفر کاسٹنر نے شدید مذمت کی ہے۔

فرانس میں ایک نوجوان کے اپنے استاد پر ایک کھلونا پستول تاننے پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔

یہ واقعہ جمعرات کے روز فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے نواحی علاقے میں ایک سکول میں پیش آیا۔ واقعے کی ویڈیو طالبعلم کے ایک ساتھی نے ریکارڈ کی اور یہ ویڈئو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس پندرہ سالہ نوجوان کا کہنا ہے کہ اس نے ایسا ایک مذاق کے طور پر کیا تھا اور اسے معلوم نہیں تھا کہ اس کی ویڈیو بنائی جا رہی ہے۔

حکام نے کارروائی استاد کی شکایت پر کی۔ جمعے کے روز نوجوان نے اپنے والد کے ہمراہ پولیس کے پاس آ کر خود کو حکام کے حوالے کر دیا۔

X پوسٹ نظرانداز کریں
X کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیں

X پوسٹ کا اختتام

Presentational white space

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان نے ایک کھلونا بندوق اپنی ایک استاد پر تان لی تھی جو کہ ایک میز پر بیٹھی ہوئی تھی۔ نوجوان نے استاد کو چیختے ہوئے کہا کہ وہ اسے سکول رجسٹر میں اس کی حاضری لگائیں۔

ادھر وہ استاد اپنے کمپیوٹر پر کام کرتی رہیں اور کلاس میں موجود بچوں سے بات کرتی رہیں۔

ایک مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ ایڈورڈ برینلی ہائی سکول میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب اس طالبعلم کو کلاس میں دیر سے پہنچنے پر غیر حاضر مارک کر دیا گیا تھا۔

اس واقعے کی فرانسیسی وزیرِ داخلہ کرسٹوفر کاسٹنر نے شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سکول ہماری ریپبلک کی بنیاد ہے اور ہم ریپبلک کی عزت کرنا یہاں ہی سیکھتے ہیں۔‘ انھوں نے وعدہ کیا کہ وہ فرانسیسی ریپبلک کا پر میٹر مربع واپس لے کر آئیں گے۔

ادھر فرانسیسی صدر نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں اس واقعے کو ناقابلِ قبول قرار دیا۔

اس حوالے سے حکومت نے آئندہ ہفتے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا بھی اعلان کیا ہے جس میں ملک کے سکولوں میں تشدد کے واقعات کو ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔

گذشتہ 25 سالوں سے پیشہ ور استاد دیدیئر سابلک نے مقامی اخبار لی موند سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے واقعات کے عادی نہیں اور طلبہ کو عزت سے بات کرنا سکولوں میں ہی سیکھا جاتا ہے۔