ایران اور روس شام میں 'خونریزی کو ہوا' دے رہے ہیں، ٹرمپ

،تصویر کا ذریعہGetty Images
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر کام کریں۔
سلامتی کونسل کے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امریکی صدر نے ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اس کی وجہ ایران کا ' تباہ کن رویہ' قرار دیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور روس پر الزام لگایا کہ وہ شام میں 'خونریزی کو ہوا' دے رہے ہیں۔
تاہم انھوں نے اِدلب میں باغی جنگجووں کے خلاف عسکری کارروائیاں ترک کرنے پر شام، ایران اور روس کا شکریہ بھی ادا کیا۔
سلامتی کونسل کی صدارت رواں سال امریکا کے پاس ہونے کے باعث صدر ٹرمپ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی۔ صدر ٹرمپ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کرنے کا یہ پہلا موقع تھا۔
امریکا اور ایران کے تعلقات گزشتہ کئی دہائیوں سے کشیدگی کا شکار ہیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشکل ہی سے تہران پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے دیتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ 'میں سلامتی کونسل کے تمام اراکین سے کہتا ہوں کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایران کبھی بھی جوہری بم بنانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔'
امریکا نے ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد حال ہی میں ایران پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ امریکی فیصلے سے امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان تلخی مزید واضح ہوگئی۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
بدھ کو سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سے ملاقات کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل ہی سب سے بہترین حل ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان کا 'خواب' ہے کہ اپنے عہدے کی معیاد پوری ہونے سے قبل وہ امن منصوبے سے سب کو آگاہ کر سکیں۔
ٹرمپ انتظامیہ اس سے قبل کہہ چکی ہے کہ اگر فریقین کی رضامندی شامل ہوئی تو وہ دو ریاستی حل کی تائید کریں گے۔







