چینی باشندہ 'امریکی انجینئیرز کی جاسوسی' کے الزام میں گرفتار

چین

،تصویر کا ذریعہGetty Images

امریکی حکام نے بتایا ہے کہ انھوں نے ایک چینی باشندے کو امریکی انجنئیرز اور سائنسدانوں کی جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

27 سالہ جی چاؤقن کو امریکی شہر شکاگو سے حراست میں لیا گیا اور اس پر غیر ملکی ایجنٹ ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔

جی چاؤقن اگست 2013 میں امریکہ الیکٹریکل انجینئیرنگ کی تعلیم حاصل کرنے آئے تھے جس کے بعد انھوں نے 2015 میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور 2016 میں امریکی فوج کے ریزروز میں شامل ہوئے تھے۔

اسی بارے میں مزید پڑھیے

شکاگو کی عدالت میں ان پر عائد مقدمے میں جی چاؤقن پر الزام ہے کہ وہ چین کے ایک اعلیٰ انٹیلیجنس افسر کے لیے کام کر رہے تھے اور ان کی ذمہ داری تھی کہ وہ آٹھ مخصوص افراد کے بارے میں تفصیل فراہم کریں۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے امریکہ میں موجود چند اور چینی افراد کی بھی جاسوسی کی تھی جو بحیثیت سائنسدان اور انجینئیر کام کر رہے تھے۔ ان میں چند وہ تھے جو امریکہ کے محکمہ دفاع کے لیے کام کر رہے تھے۔

جی چاؤقن نے امریکی فوج کے ریزروز میں کام کرتے ہوئے خاص طور پر کہا تھا کہ وہ کسی غیر ملکی حکومت سے رابطے میں نہیں ہیں اور نہ ہی انھوں نے امریکی فوجی اہلکار کو دیے جانے والے انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کی چین کے خفیہ ادارے کے افسر سے کسی قسم کے روابط ہیں۔