قومی سلامتی کی ضمانت پر شمالی کوریا جوہری ہتھیارختم کر سکتا ہے: جنوبی کوریا

،تصویر کا ذریعہReuters
جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگر ان کے ملک کی سلامتی کی ضمانت دی جائے تو وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کو ختم کرسکتے ہیں۔
جنوبی کوریا کے دو رکنی وفد نے گذشتہ روز شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی ۔
جنوبی کوریا نے اعلان کیا کہ شمالی اور جنوبی کوریا کے صدور اگلے مہینے ملاقات کریں گے جو گذشتہ دس برسوں میں پہلی ایسی ملاقات ہو گی۔
جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا امریکہ سے مذاکرات کے لیے تیار ہے اور وہ مذاکرات کے دوران اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو معطل کرنے کے لیے تیار ہے۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے جنوبی کوریا سے آئے وفد سے کہا ہے کہ وہ دوبارہ اتحاد کر کے نئی تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق کم جونگ اُن نے وفد سے کہا کہ وہ باہمی تعلقات میں بھرپور اضافہ اور مضبوطی دیکھنا چاہتے ہیں۔
شمالی کوریا کے رہنما نے جنوبی کوریا کے وفد کے اعزاز میں پیر کی شب عشایئہ دیا۔
صدر کم کے سنہ 2011 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے سیول سے آنے والے پہلے سرکاری اہلکاروں نے ان سے ملاقات کی ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
یہ بھی پڑھیے
جنوبی کوریا میں سرمائی اولمپکس کے انعقاد کے بعد سے دونوں کوریائی ریاستوں کے تعلقات میں قدرے گرم جوشی دیکھنے میں آئی ہے۔
جنوبی کوریا کے وفد میں دو اہلکار وزرا کی سطح کے تھے جبکہ ان کے علاوہ انٹیلیجنس چیف سُو ہُون اور قومی سلامتی کے مشیر چنگ اوئی یانگ شامل تھے۔
مسٹر چنگ نے اس سے پہلے صحافیوں کو بتایا کہ وہ شمالی اور جنوبی کوریا کے باہمی تعلقات میں بہتری اور مذاکرات سے متعلق اپنے صدر مون جائے اِن کی قرارداد پیش کریں گے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
اطلاعات ہیں کہ خصوصی وفد سے ملاقات کے بعد صدر کم نے امور پر تبادلۂ خیال بھی کیا اور تسلی بخش معاہدہ بھی کیا۔
انھوں نے متعلقہ حکام کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے تیز تر اقدامات کرنے کا حکم دیا۔
وفد کے دو روز دورے میں جنوبی کوریا کے اہلکاروں کی توجہ کا مرکز مذاکرات کے لیے راہ ہموار کرنا تھا تاکہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں سے پیچھا چھڑایا جا سکے۔ اور امریکہ اور پیانگ یانگ کے درمیان بات چیت کا آغاز ممکن ہو۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ شمالی اور جنوبی کوریا کے بہتر ہوتے تعلقات پر نظر رکھے ہوئے ہے تاہم وہ اس وقت تک پیانگ یانگ (شمال کوریا) سے مذاکرات نہیں کرے گا جب تک وہ جوہری ہتھیاروں سے دستبردار نہیں ہوتا۔
شمالی کوریا نے ایسا کرنے سے انکار کیا ہے۔








