امریکہ: شمالی کوریا کے خطرے سے نمٹنے کی دوڑ میں شامل ہیں

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر ایچ ار میکماسٹر کا کہنا ہے کہ امریکہ شمالی کوریا کے خطرے سے نمٹنے کی ’دوڑ‘ میں شامل ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں دفاعی فورم سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں لیکن جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔

امریکہ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب تین روز قبل اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا پہلا تجربہ کیا ہے۔

مزید پڑھیے

شمالی کوریا کا یہ میزائل دوسرے میزائل تجربوں کے مقابلے میں زیادہ بلندی پر پرواز کرتا ہوا جاپانی حدود میں سمندر میں گرا تھا۔

حالیہ کچھ عرصے کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے جوہری تجربات کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ پیونگ یانگ نے رواں سال ستمبر میں پہلا جوہری تجربہ کیا تھا۔

شمالی کوریا نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ کہا تھا کہ اس کا نیا میزائل امریکہ کی مغربی ساحلی علاقے تک مار کر سکتا ہے۔ اس کے بعد اطلاعات تھیں کہ پینٹاگون مغربی ساحل پر ایسی اضافی دفاعی نظام نصب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے حوالے سے کہا کہ 'جنگ کے بغیر مسئلے کو حل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں لیکن یہ ایک دوڑ ہے کیونکہ وہ قریب سے قریب آ رہے ہیں اور زیادہ وقت باقی نہیں ہے‘۔

انھوں نے چین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ شمالی کوریا سے مقرر کردہ حد کے مطابق ہی تیل کی خریداری کرے تاکہ وہ اُس کے پاس میزائل بنانے کے وسائل نہ ہوں۔

انھوں نے کہا کہ 'آپ بغیر ایندھن کے میزائل نہیں چلا سکتے ہیں‘۔

دوسری جانب شمالی کوریا نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ بڑی پیمانے پر کی جانے والی جنگی مشقوں سے جنگ کا پیغام دے رہا ہے۔