آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
کیا آپ لاٹری کی رقم سے خیراتی ادارہ کھولیں گے؟
اگر آپ کی لاٹری نکل آئے تو آپ کیا کریں گے؟ گھر خریدیں گے، نئی گاڑی لیں گے یا پھر دنیا گھومیں گے؟
مگر ہم میں سے کتنے لوگ ہیں جو لاٹری میں جیتی گئی رقم سے خیراتی ادارہ بنائیں گے۔
کینیڈا کے شہر کیوبک سے تعلق رکھنے والے ریچل لیے پیری ایسی ہی ایک خاتون ہیں۔
انھوں نے لاٹری میں جیتی رقم سے 2013 میں ایک خیراتی ادارہ بنایا۔
ماڈلنگ کمپنی چلانے کے ساتھ ساتھ انھیں رضاکارانہ طور پر کام کرنے کا شوق تھا اور وہ اپنی زندگی کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کرنا چاہتی تھیں۔
چار برس قبل جب انھوں نے 'ونر آف لائف' لاٹری جیتی تو زندگی بھر کے لیے ان کی آمدن کا بندوبست ہو گیا۔
اس لاٹری کی انعامی رقم کے تحت انھیں ہر ہفتے ایک ہزار کینیڈین ڈالر ملتے ہیں۔
رقم کا انتظام ہونے کے بعد ریچل نے دو ماہ کے اندر اندر نرس کی نوکری چھوڑ کر اپنا فلاحی ادارہ شروع کر دیا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ان کا کہنا ہے کہ ’میں زندگی بھر کے لیے وہ کرنا چاہتی تھی جس سے مجھے پیار تھا یعنی دوسروں کی مدد کرنا۔‘
اُن کا فلاحی ادارہ سوشل میڈیا کے ذریعے مستحق افراد کا اُن لوگوں سے رابطہ کرواتا ہے جو مدد کرنا چاہتے ہیں۔
فیس بک پر اُن کے 22 ہزار فالووئرز ہیں اور اُن کی صفحے پر خدمات اور اشیا عطیہ کرنے والے ادارے اپنی تشہیر کر سکتے ہیں۔
رواں سال اُن کے ادارے نے کیوبک میں 15 ہزار افراد کی مختلف نوعیت کی مدد کی جن میں شامی تارکینِ وطن کو فرنیچر دلوانا اور بچے کو جنم دینے والی بے گھر ماں کو گھر دلوانا شامل ہے۔