پاناما پیپرز والی صحافی بم دھماکے میں ہلاک

مالٹا کی مشہور صحافی اور بلاگر جنھوں نے پاناما پیپرز کی تحقیقات میں اہم کردار ادا کیا تھا، ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہو گئی ہیں۔

53 سالہ ڈیفنی کیروانا گیلیزیا بیدنجا میں اپنے گھر کے قریب ہی تھیں جب ان کی گاڑی زوردار دھماکے سے پھٹ گئی۔

دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ ان کی کار کے کئی ٹکڑے ہو گئے اور وہ قریبی کھیتوں میں بکھر گئے۔

ڈیفنی گیلیزیا کے بیٹے نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی والدہ کو ان لوگوں نے قتل کروایا جن کی کرپشن کو انہوں نے بےنقاب کیا تھا۔

ڈیفنی کیرونا گیلیزیا کے بلاگ اتنے مقبول تھے کہ ان کے قارئین کی تعداد ملک کے تمام اخبارات کے مجموعی قارئین سے بھی زیادہ تھی۔ حال ہی میں مشہور سیاسی جریدے پولیٹکو نے ڈیفنی گیلیزیا کو 'ون ویمن وکی لیکس' قرار دیا تھا۔

ڈیفنی گیلیزیا کے بلاگز ملک کی اسٹیبلشمنٹ اور انڈر ورلڈ کے ممبران کے لیے پریشان کن تھے اور حال ہی میں انھوں نے وزیر اعظم اور ان کے دو قریبی ساتھیوں کی مبینہ کرپشن کی نشاندھی کی تھی جنھوں نے اپنی دولت آف شور کمپنیوں میں چھپا رکھی تھی۔

کسی گروہ یا فرد نے ڈیفنی گیلیزیا کی موت کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

مالٹا کے وزیر اعظم جوزف مسکت نے ڈیفنی گیلیزیا کی موت کی مذمت کی ہے۔

وزیر اعظم جوزف مسکت نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ڈیفنی گیلیزیا ان کی ذاتی اور سیاسی طور پر سخت ترین نقاد تھیں، لیکن وہ ان کی موت کی پرزور مذمت کرتے ہیں کیونکہ یہ ملک میں آزادی رائے پر حملہ ہے۔

انھوں نے کہا ڈیفنی گیلیزیا نہ صرف ان کی نقاد تھی بلکہ دوسرے لوگ بھی ان کی تنقید کی زد میں تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ ڈیفنی گیلیزیا کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے تک لائیں گے۔