امریکی حکومت کی سعودی عرب کو 15 ارب ڈالر مالیت کا دفاعی میزائل نظام فروخت کرنے کی منظوری

،تصویر کا ذریعہReuters
امریکی حکومت نے سعودی عرب کو 15 ارب ڈالر کا جدید تھاڈ میزائل دفاعی نظام فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ 15 ارب ڈالر کے معاہدے نے امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کو مزید تقویت دی ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس سے سعودی عرب اور خلیج کی سکیورٹی کو ایران اور دیگر علاقائی خطرات کے خلاف بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کو اربوں ڈالر مالیت کے اس سودے کی مدد سے ملک میں موجودہ نوکریوں کو بچانے اور روزگار کے نئے مواقعے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
امریکہ کا یہ اعلان سعودی عرب کے روس سے ایئر ڈیفینس سسٹم خریدنے کے اعلان سے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
پینٹاگون کی دفاعی سکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ کیے جانے والے اس معاہدے سے خطے کا فوجی توازن تبدیل نہیں ہو گا۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے جنوبی کوریا کے خلاف ممکنہ میزائل حملے کے خلاف جنوبی کوریا میں جدید تھاڈ میزائل دفاعی نظام نصب کیا جا رہا ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
جنوبی کوریا میں اس کی مخالفت کرنے والے سمجھتے ہیں کہ اس سے فوجی تنصیبات کے قریب رہنے والے نشانہ بن سکتے ہیں اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ادھر چین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تھاڈ نظام کی تنصیب خطے میں سکیورٹی کو غیر مستحکم کرے گی۔
تھاڈ میزائل کیا ہے؟
اس نظام کے ذریعے درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلیسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہوتا ہے۔
اس نظام میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ یہ کسی بھی ٹیکنالوجی مثلاً جنگی ہتھیاروں کو تباہ کر سکتا ہے۔
یہ نظام 200 کلومیٹر تک کے فاصلے میں کام کرتا ہے اور 150 کلومیٹر بلندی تک پراثر ہوتا ہے۔








