شمالی کوریا کے خلاف اقوام متحدہ کی نئی پابندیاں متفقہ طور پر منظور

،تصویر کا ذریعہGetty Images
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی ہے۔ نئی پابندیوں کے ذریعے شمالی کوریا کی تیل کی درآمدات کو محدود کیا گیا ہے اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات پر پابندی لگائی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے یہ نئی پابندیاں شمالی کوریا کے چھٹے اور اب تک کے سب سے بڑے جوہری تجربے کے بعد عائد کی گئی ہیں۔
چین اور روس نے بھی شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
شمالی کوریا کے خلاف پابندی کی قرارداد امریکہ نے تیار کی تھی۔ رائے شماری کے بعد قراردار کو صفر کے مقابلے میں 15 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔
نئی پابندیوں کے تحت شمالی کوریا کی تیل کی درآمد کو محدود کیا گیا ہے اور ٹیکسٹائل کی برآمدات پر پابندی عائد کی گئی۔
شمالی کوریا کا دعوی ہے کہ اس نے ہائیڈروجن بم بنایا ہے اور وہ مسلسل امریکہ کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے رہا ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
خیال رہے کہ شمالی کوریا پر پہلے سے ہی اقوام متحدہ کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد ہیں تاکہ جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
سلامتی کونسل کے پیر کو ہونے والے اجلاس میں تازہ پابندیوں کو اس وقت منظور کیا جب امریکہ نے اپنی تجویز کردہ سخت پابندیوں میں تھوڑی تخفیف کی اور بعض سخت تجاویز کو ہٹا لیا۔
ان سخت تجاویز میں تیل پر مکمل پابندی اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے اثاثے کو منجمد کرنے کے اقدامات شامل تھے۔
ان نئی پابندیوں کے ذریعے شمالی کوریا کے فنڈ اکٹھا کرنے اور اپنے جوہری پروگرام کو فروغ دینے کی صلاحیت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

،تصویر کا ذریعہAFP
سنہ 2006 کے بعد سے شمالی کوریا کے خلاف یہ اقوام متحدہ کی نویں قرارداد ہے جسے متفقہ طور پر منظور کیا گيا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے سفیر لیو جیئی نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ حالیہ قرارداد کو سنجیدگی سے لے اور تمام فریقین ٹھنڈے دماغ سے کام لیں۔
دریں اثنا اقوام متحدہ میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا 'ایسی پیش قدمی' کو جسے روس اور چین دونوں کی حمایت حاصل ہو 'اسے کم شمار کرنا بڑی غلطی ہوگی۔'
ان دونوں ممالک نے جہاں پیانگ یانگ کے جوہری اور بیلسٹک میزائل تجربات کو روکنے پر زور دیا ہے وہیں یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا علاقے میں فوجی مشق روکیں۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا تھا کہ امریکہ ان ممالک سے اپنی تجارتی تعلقات منقطع کر لے گا جو شمالی کوریا کے ساتھ تجارت کریں گے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے پہلے ہی شمالی کوریا کے تمام جوہری ہتھیاروں اور میزائل کے فروغ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔








