طیارے کے انجن میں سوراخ، بحفاظت لینڈنگ

،تصویر کا ذریعہEPA
چین ایسٹرن ایئر لائنز کا ایک طیارہ حادثے کا شکار ہونے سے اس وقت بچ گیا جب تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس کے انجن میں سوراخ ہوگیا تاہم اسے واپس سڈنی ایئر پورٹ پر بحفاظت اتار لیا گیا۔
چین ایسٹرن ایئر لائنز کی ایم یو 736 پرواز آسٹریلوی شہر سڈنی سے شنگھائی کی جانب جا رہی تھی جب پرواز کے ایک گھنٹے کے بعد پائلٹ کو جہاز کے انجن میں خرابی کا پتہ چل گیا۔ جس کے بعد ایئر بس اے 330 کو بحفاظت سڈنی ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔
اس طیارے میں سوار مسافر جنھیں رات سڈنی میں گذارنی پڑی نے میڈیا کو بتایا کہ انھیں جہاز کے اندر کسی چیز کے جلنے کی بو آئی۔
آسٹریلیا کے سوشل میڈیا میں مسافر طیارے کے انجن میں ہونے والے بڑے سوراخ کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔
طیارے میں سوار متعدد مسافروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے اڑان کے تھوڑی ہی دیر بعد انجن کی بائیں جانب سے آتے ہوئے شدید شور کو سنا۔
جہاز میں سوار ایک خاتون مسافر نے آسٹریلیا کے سیون نیوز نیٹ ورک کو بتایا 'ہم لوگوں کو اچانک آواز سنائی دی اور ایسا محسوس ہوا جیسے کچھ جل رہا ہے۔ میں بہت ڈر گئی تھی اور ہمارا گروپ بھی۔'
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ایک دوسری خاتون مسافر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا 'کیبن کا عملہ باہر آیا اور ہمیں سیٹ بیلٹ باندھنے کو کہا اور ہمیں پرسکون کرنے کی کوشش کی لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم بہت ڈر گئے تھے اور ہمیں اس بات کا کوئی آئیڈیا نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔؟'
دوسری جانب چین ایسٹرن ایئر لائنز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارے کے عملے نے انجن کی غیر معمولی صورت حال کا مشاہدہ کیا اور فوری طور پر سڈنی ایئرپورٹ پر واپس جانے کا فیصلہ کیا۔







