آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی ٹارگٹڈ پابندیاں
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف 'ٹارگٹڈ' پابندیوں میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔
یہ پابندیاں پیانگ یانگ کی جانب سے رواں سال کیے جانے والے مختلف میزائل تجربات کے جواب میں عائد کی گئی ہیں۔
ان پابندیوں کے تحت چار اکائیوں اور 14 حکام کی املاک منجمد ہو جائیں گی اور ان کے بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد ہو گی۔
ان 14 افراد میں شمالی کوریا کے بیرونی ممالک میں جاسوسی کے سربراہ چو ال یو بھی شامل ہیں۔
ان کے علاوہ اس فہرست میں شمالی کوریا کی ورکرز پارٹی کے سینیئر اہلکار اور پیانگ یانگ کے عسکری پروگرام کو فنڈ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ اور چین کے درمیان ہفتوں کی بات چیت کے بعد اتفاقِ رائے سے ان پابندیوں کی حمایت کی ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
پیانگ یانگ نے اقوام متحدہ کی جانب سے تمام طرح کے جوہری اور میزائل تجربات پر پابندی والی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے تازہ پابندیوں والی قرارداد کی جمعے کو منظوری دی۔
سلامتی کونسل کی پابندیوں کی زد میں آنے والی اکائیوں میں شمالی کوریا کی سٹریٹیجک راکٹ فورس، کوریو بینک اور دو دیگر تجارتی کمپنیاں شامل ہیں۔
کوریو بینک ایک پارٹی کے دفتر سے منسلک ہے اور یہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے مالی معاملات کا نظم و نسق رکھتا ہے۔
پیانگ یانگ پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ تیزی سے میزائل کے تجربات کر رہا ہے۔ اس کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام دفاعی نوعیت کا ہے جس کا مقصد امریکی جارحیت کا جواب ہے۔
لیکن ماہرین کو خدشہ ہے کہ جس تیزی سے تجربات ہو رہے ہیں اس سے پیانگ یانگ کے امریکی براعظم کو نشانہ بنانے کے حتمی مقصد کی تکمیل ہو سکتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے خبردار کر رکھا ہے۔
ان کا موقف ہے کہ امریکہ کا شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے حوالے سے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔
واشنگٹن نے حال ہی میں اپنا طیارہ بردار جنگی بیڑہ کوریائی جزیرہ نما کے لیے روانہ کیا ہے۔
دریں اثنا امریکہ شمالی کوریا کے اتحادی چین سے بات چیت کر رہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کی حکومت پر مزید دباؤ ڈالے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے سنہ 2006 میں پہلی بار شمالی کوریا پر اس کے میزائل اور جوہری پروگرام کے جواب میں پابندیاں عائد کی تھیں اور وقت کے ساتھ اس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔