آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
عراق: بغداد میں تیسرے دن میں تیسرا دھماکہ، 48 ہلاک
عراق کے دارالحکومت بغداد میں سکیورٹی اور طبی ذرائع کے مطابق تین دن میں ہونے والے تیسرے بم دھماکے میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ دھماکہ جمعرات کو شہر کے جنوبی علاقے بعیا میں ہوا جہاں دھماکہ خیز مواد سے بھری کار نے عوام کو نشانہ بنایا۔
اس دھماکے میں 50 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل بدھ کی شام بغداد کے ایک شیعہ اکثریتی مضافاتی علاقے میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
صدر سٹی نامی علاقے کی مصروف مرکزی شاہراہ میں ایک پک اپ ٹرک کے ذریعے خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا جس میں 42 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
2017 کے ابتدائی چند روز میں بغداد میں خودکش حملوں میں اضافہ دیکھا گیا تھا تاہم حالیہ چند دنوں میں ان واقعات میں کمی ہوئی ہے۔
اس حملہ کی اب تک کسی گروہ یا تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ماضی میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے اس سے ملتی جلتے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
دولتِ اسلامیہ کے حملوں میں اس وقت سے تیزی دیکھی گئی ہے جب چار ماہ قبل امریکی فوج کی مدد کے ساتھ عراقی فوج نے تنظیم کے اہم گڑھ موصل سے اسے نکالنے کے لیے آپریشن شروع کیا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
عراقی وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ صدر سٹی کے علاقے حبیبیہ کے علاقے میں ہوا۔
اس سے قبل منگل کے روز جنوبی بغداد میں ایک اور حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صدر سٹی کے علاقے میں ہی دو جنوری کو ہونے والے حملے میں 35 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
گذشتہ چند روز میں بغداد میں شیعہ عالم مقتدہ الصدر کے حامیوں نے مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ انتخابات کے نگران الیکشن کمیشن میں تبدیلیاں کی جائیں۔ اتوار کو مظاہروں میں پرتشدد واقعات میں 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔