جنوبی کوریا: ’بدعنوانی سکینڈل میں صدر کا معقول کردار تھا‘

کوریا

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشنچیف پراسیکیوٹر لی کا کہنا ہے صدر سے بھی پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے

جنوبی کوریا میں استغاثہ کا کہنا ہے کہ صدر پاک گن ہے کا ایک بدعنوانی کے سکینڈل میں 'معقول' کردار تھا جس میں ان کے ایک قریبی ساتھی بھی ملوث تھی۔

قریبی ساتھی چوئی سون سل اور دو اتحادیوں پر مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد چیف پراسیکیوٹر لی ینگ ریول کا کہنا تھا کہ صدر پارک 'سازشی کے طور پر شامل تھیں۔'

دوسری جانب صدر پارک کے وکیل کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹرز نے 'خیالی محل تعمیر کر رکھا ہے۔'

انھیں بطور صدر استثنیٰ حاصل ہے تاہم ان کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جارہے ہیں جس میں ان سے اقتدار سے علیحدہ ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

چیف پراسیکیوٹر لی کا کہنا ہے صدر سے بھی پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے۔

اگرچہ انھوں نے تحقیقات میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم اب ان کی وکیل یو ینگ ہا نے اتوار کو کا بتایا کہ صدر پارک پراسیکیوٹرز سے ملاقات نہیں کریں گے اور وہ صرف آزادانہ ٹیم سے ملیں گی جو جلد ہی انکوائری کرے گا۔

صدر پارک کے ترجمان جنگ یون کک کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹرز کی طرف سے لگائے گئے الزامات 'غیرمناسب سیاسی حملے' ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کا مقدمہ 'تاش کے پتوں سے بنایا ہوا گھر ہے جس کی بنیاد تصوراتی اور قیاس آرائی پر ہے اور اس میں شواہد کو بالکل نظرانداز کیا گیا ہے۔'

اس سکینڈل کی وجہ سے صدر پارک کی مقبولیت میں پانچ فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور وہ دو بار ٹی وی خطاب پر معذرت کر چکی ہیں تاہم ان کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

جنوبی کوریا میں 1980 کی دہائی میں جمہوریت نواز مظاہروں کے بعد یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں۔

کوریا

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشنمظاہرین صدر پارک کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں

منتظمین کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار چھٹیوں کے دنوں کے پانچ لاکھ افراد نے دارالحکومت میں مظاہرہ کیا جس سے مسلسلے چوتھے اتوار نظام زندگی متاثر ہوئی، تاہم پولیس کی جانب سے مظاہرین کی تعداد کم بتائی گئی ہے۔

صدر پارک اگر استثنیٰ کے لیے اقتدار سے الگ نہیں ہوتیں تو حزب اختلاف ان کے مواخذے کی کوشش بھی کر سکتی ہے۔ اقتدار سے الگ ہونے کے بعد ان پر مقدمہ چلایا جاسکے گا۔

صدر کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات میں زیر حراست ہیں۔ ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

صدر پارک کے سابق سینیئر سیکریٹری برائے پالیسی کوآرڈینیشن آہن جونگ بوئم پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور دوسرے اتحادی جنگ ہو سنگ پر اہم صدارتی دستاویزات چوئی کو فراہم کرنے کا الزام ہے۔