http://www.bbc.com/urdu/

Wednesday, 13 February, 2008, 18:42 GMT 23:42 PST

مناء رانا
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور

کسی وضاحت کا پابند نہیں: شعیب

فاسٹ بالر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے کسی ایسے خط کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں جس میں ان سے کوئی وضاحت طلب کی گئی ہو۔

شعیب اختر نے لاہور میں صحافیوں سے یہ بات چیت پینٹینگولر کپ کے لیے پنجاب اور فیڈرل ایریا کے درمیان ہونے والے میچ کے ختم ہونے پر کی۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کسی کانٹریکٹ پر ابھی تک دستخط ہی نہیں کیے تو وہ کیسے کسی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو سکتے ہیں۔

پاکستان کے فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ انڈین پریمیر لیگ کھیلنے کے لیے انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کسی این او سی کی ضرورت نہیں ہے وہ براہ راست انڈین پریمیر لیگ والوں سے رابطے میں ہیں اور جلد ان کا معاہدہ طے پا جائے گا۔

شعیب اختر نے پینٹینگولر کپ میں وکٹوں اور گیندوں کے معیار پر تنقید کی اور کہا کہ یہ کیسی فرسٹ کلاس کرکٹ ہے جس میں گیند کا معیار بہت خراب ہے اور وکٹ بھی معیاری نہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پینٹینگولر کپ میں اپنی فٹ نس ثابت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکنا اور بات ہے لیکن میں نے اس میچ میں اٹھارہ سے بیس اوور کروائے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ میں فٹ ہوں۔

قذافی سٹیڈیم لاہور میں دس سے تیرہ فروری تک ہونے والا یہ چار روزہ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔ اس میچ میں شعیب اختر نے فیڈرل ایریا کی ٹیم کی کپتانی کی لیکن وہ اپنی ٹیم کے لیے کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

گزشتہ برس جنوبی افریقہ میں ہونے والے ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ سے پہلے فاسٹ بالر محمد آصف کو بیٹ مارنے کے واقعے کے بعد شعیب اختر کو جو سزا سنائی گئی تھی اس میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ شعیب اختر پر دو سال تک بورڈ کی نظر رہے گی اور اگر انہوں نے نظم و ضبط کی کوئی اور خلاف ورزی کی تو ان پر زندگی بھر کی پابندی بھی لگائی جا سکے گی۔