|
’ہم نے فتح کا سنہرا موقع گنوا دیا‘ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کے کپتان انضمام الحق کا کہنا ہے اگر پاکستانی ٹیم چاہتی ہے کہ اسے بہترین ٹیموں میں شمار کیا جائے تو اسے بیرونِ ملک کھیلی جانےوالی سیریز میں فتح حاصل کرنا ہو گی۔ انہوں نے یہ بات جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد کہی۔ پاکستان نے اپنی گزشتہ چھ غیر ملکی سیریز میں سے صرف ایک میں فتح حاصل کی ہے۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ’ ہم نے اپنے ملک میں بہت سی سیریز جیتی ہیں لیکن اگر ہم بہترین ٹیموں میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں غیرملکی سرزمین پر بھی جیتنا ہو گا‘۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ’ہم نے ایک بہترین ٹیم کے خلاف بیرونِ ملک سیریز جیتنے کا سنہرا موقع گنوا دیا ہے اور یہ میرے کیرئر کے مایوس کن لمحات میں سے ایک موقع ہے ‘۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سیریز میں پاکستان کے لیے محمد آصف اور دانش کنیریا کی کارکردگی جیسی مثبت چیزیں بھی سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا ’آصف کو نہ صرف لینتھ پر مکمل قابو ہے بلکہ وہ گیند کو دونوں جانب سوئنگ کروا سکتا ہے۔ وہ جلد ہی بلے باز کی کمزوری بھانپ کر اسے آؤٹ کرنے کی کوشش کرتا ہے‘۔ دانش کنیریا کے بارے میں پاکستانی کپتان نے کہا کہ’ دانش نے اپنی بالنگ میں بہتری پیدا کی ہے اور اس میں 500 وکٹیں لینے کی صلاحیت موجود ہے‘۔ پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے بھی محمد آصف کو پاکستان کرکٹ کا اثاثہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ’ آصف بہترین کھلاڑی بننے کی راہ پرگامزن ہے اور اگر وہ ویٹ ٹریننگ کی مدد سے اپنی رفتار میں کچھ اضافہ کر لے تو وہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے‘۔ عمران خان نے ٹیم مینجمنٹ پر بیٹنگ آرڈر کے حوالے سے بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا ’محمد یوسف رکی پونٹنگ کی طرح اس وقت دنیا کا بہترین بلے باز ہے اور آپ نے کیا کبھی پونٹنگ کو نمبر تین سے نیچے کھیلتے دیکھا ہے؟‘ | اسی بارے میں ’دوسرے وکٹ کیپر کو کھلایا جائے‘29 January, 2007 | کھیل جنوبی افریقہ نے سیریز جیت لی28 January, 2007 | کھیل جیت کی خوشی، خامیوں پر نظر22 January, 2007 | کھیل سنچورین میں جنوبی افریقہ کی فتح15 January, 2007 | کھیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||