Tuesday, 17 October, 2006, 14:36 GMT 19:36 PST
اعجاز مہر
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے کہا ہے کہ شعیب اختر اور محمد آصف کے ڈوپ ٹیسٹ والے معاملہ کی باقاعدہ تفتیش ہونی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ کے لیے بہت غلط وقت کا انتخاب کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب دو فاسٹ بالر منی ورلڈ کپ سے باہر ہوگئے تو ان کی جگہ فاسٹ بالرز کو ہی بھیجنا چاہیے جس کے لیئے محمد سمیع ایک اچھا آپشن ہے تاہم عمران کے مطابق بورڈ جن تیس کھلاڑیوں کی فہرست دے چکا ہے ان میں سے ہی کسی کو بھیجنا تھا۔
ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے صورتحال کو ’مس ہینڈل‘ کیا ہے بلکہ ’مجھے لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ ان کے کسی کھلاڑی کا ٹیسٹ مثبت بھی آسکتا ہے۔‘
کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان پاکستان کرکٹ بورڈ کے بارے میں بات کرتے وقت خاصے محتاط نظر آئے۔
عمران خان تاحال پاکستان کرکٹ کے واحد کپتان ہیں جن کی سربراہی میں ٹیم نے انیس سو بانوے میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دو فاسٹ بالر شعیب اختر اور محمد آصف جوکہ ’میچ وننگ‘ بھی سمجھے جاتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں بھارت میں ہونے والی آئی سی سی چیمپینز ٹرافی میں پاکستان کے سری لنکا سے ہونے والے پہلے میچ سے قبل ہی واپس وطن بلالیا تھا۔
شعیب اختر اور محمد آصف پاکستان واپس پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے سختی سے تردید کی ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر اپنی کارکردگی بڑھانے کے لیے کسی ممنوعہ دوائی کا استعمال کیا ہو۔