پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان انضمام الحق نے عندیہ دیا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے مشہور سپنر مشتاق احمد کو ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
مشتاق احمد آخری دفعہ دو ہزار تین میں ٹیسٹ میچ کھیلے تھے لیکن اس دوران پینتیس سالہ مشتاق برطانوی کاؤنٹی سسکس کی طرف سے وکٹیں لیتے رہے ہیں۔
ان کا نام اگلے ماہ سے انگلینڈ کا دورہ شروع کرنے والی سولہ رکنی پاکستانی ٹیم میں شامل نہیں ہے ۔
انضمام الحق نے ان کی ٹیم میں شمولیت کے امکان کا اشارہ یہ کہہ کر دیا کہ ’مشتاق کو انگلینڈ کے موسمی حالات میں بالنگ کرنا بہت پسند ہے اور ان کا تجربہ ہمارے لیے نہایت قیمتی ثابت ہو سکتا ہے۔‘
انضمام نے مزید کہا ’شعیب اختر اور رانا نوید کو آنے والی چوٹوں نے کچھ غیر یقینی پیدا کر دی ہے اور ہم ٹیسٹ میچوں میں بالنگ کو متوازن کرنے کے لیے مشتاق کو استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں۔‘
تاہم انضمام نے کہا کہ شعیب اختر نے اب کچھ آرام کر لیا ہے اور ہم نے ڈاکٹروں سے ان کے مزید سکین کے لیے کہا ہے، دیکھتے ہیں کہ وہ ہماری روانگی تک بالنگ کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں یا نہیں۔‘
پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ اگر شیعب اختر بالنگ کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں تو انہیں انگلینڈ لے جایا جائےگا، چاہے وہ پہلا ٹیسٹ نہ بھی کھیل سکیں۔
رانا نوید بھی اپنے نئے طبعی معائنے کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ سسکس کی جانب سے مشتاق احمد کے ساتھ کھیلتے ہوئے زخمی ہو گئے تھے۔اگر ڈاکٹر انہیں آپریشن کا کہتے ہیں تو وہ شاید انگلینڈ کے خلاف کوئی میچ نہ کھیل سکیں۔ ان کی جگہ نوجوان کھلاڑیوں سمیع اللہ نیازی اور وسیم خان کو ٹریننگ کیمپ میں بلایا گیا ہے۔ان دونوں کے بارے میں انضمام نے کہا کہ ’ہم انہیں یہ سوچ کر موقع دے رہے ہیں کہ انہیں ایمرجنسی میں ٹیم میں شامل کیا جا سکے۔‘
پاکستان اپنے دورے کا آغاز یکم جولائی کو لیسٹر شائر کے خلاف ایک میچ سے کر رہا ہے جبکہ چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ تیرہ جولائی کو لارڈز میں شروع ہو گا۔