Saturday, 01 April, 2006, 11:28 GMT 16:28 PST
عبدالرشید شکور
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کینڈی
پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیمیں خوبصورت پہاڑی شہر کینڈی میں پیر سے شروع ہونے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں مدمقابل ہیں۔
کولمبو میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ دوسری اننگز میں پاکستانی بیٹسمینوں کی ذمہ دارانہ بیٹنگ اور بارش کے نتیجے میں ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا تھا۔
پاکستان کے مڈل آرڈر بیٹسمین محمد یوسف ہمسٹرنگ کی تکلیف سے چھٹکارا پانے کے بعد یہ میچ کھیلیں گے لیکن گھٹنے کی تکلیف میں مبتلا آل راؤنڈر عبدالرزاق کی ٹیم میں شمولیت یقینی نہیں۔
پاکستانی کوچ باب وولمر کا کہنا ہے کہ وہ یہ ٹیسٹ جیتنے کے شدت سے خواہشمند ہیں۔ پاکستانی ٹیم انگلینڈ اور بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیت چکی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ عمدہ کارکردگی کے اس سلسلے کو برقرار رکھا جائے۔
باب وولمر کا کہنا ہے کہ کولمبو ٹیسٹ میں فیصل اقبال نے جس شاندار بیٹنگ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس کے بعد وہ کینڈی ٹیسٹ کھیلنے میں حق بجانب ہے۔
کولمبو ٹیسٹ میں فیصل اقبال کو ان فٹ محمد یوسف کی جگہ ٹیم میں جگہ ملی تھی اور انہوں نے دوسری اننگز میں شعیب ملک کے ساتھ ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے میچ ڈرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
پاکستانی کوچ ٹیم میں محمد یوسف کی واپسی کے بعد چھ بیٹسمینوں کے ساتھ میدان میں اترنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹیم میں چھ بیٹسمین ایک وکٹ کیپر ایک سپنر اور تین تیز بولرز کھیل سکتے ہیں۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹیم میں شاہد آفریدی کی جگہ نہیں رہے گی اور عبدالرزاق کے نہ کھیلنے کی صورت میں تیز بولر راؤ افتخار کو ٹیسٹ کیپ ملے گی۔
باب وولمر فاسٹ بولر عمرگل کی کولمبو ٹیسٹ کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’وہ کافی عرصے کے بعد ٹیسٹ کھیلا۔ وہ اچھا سوئنگ بولر ہے‘۔
سری لنکا کی ٹیم کے کوچ ٹام موڈی اس ٹیسٹ میں ٹیم کی رہنمائی نہیں کریں گے کیونکہ وہ اپنے سسر کے انتقال کی خبر سن کر انگلینڈ چلے گئے ہیں اور ان کی جگہ اسسٹنٹ کوچ ٹریور پینی چند روز کے لئے کوچنگ کے معاملات سنبھالیں گے۔
کینڈی ٹیسٹ سری لنکن اوپنر سنتھ جے سوریا کا الوداعی ٹیسٹ ہے۔ ایک سو ایک ٹیسٹ کھیلنے والے جے سوریا نے پاکستان کے خلاف سیریز کے بعد ٹیسٹ کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے البتہ وہ ون ڈے انٹرنیشنل کھیلتے رہیں گے۔
کینڈی کے اسگیریا اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم نے اب تک تین ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے دو اس نے جیتے ہیں جبکہ ایک ڈرا ہوا ہے۔ 86-1985ء میں توصیف احمد کی چھ وکٹوں کی کارکردگی نے پاکستان کو جیت سے ہمکنار کیا تھا جبکہ 94 - 1993 میں پاکستانی ٹیم نے سری لنکا کو صرف 71رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔ اس میچ میں موجودہ کپتان انضمام الحق نے سنچری بنائی تھی۔2000ء میں یہاں کھیلا گیا میچ بارش سے متاثر ہوا تھا جس میں سری لنکا کے اتاپتو نے ڈبل سنچری اور جے سوریا نے سنچری بنائی تھی۔
کینڈی مرلی دھرن اور سنگاکارا کا ہوم گراؤنڈ بھی ہے اور دونوں کی کارکردگی اس میدان پر انتہائی شاندار رہی ہے۔ مرلی دھرن کینڈی میں صرف 13 ٹیسٹ میچوں میں 91 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔