|
’کارکردگی سخت محنت کا نتیجہ ہے‘ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والی سیریز کے آغاز پر مبصرین اور عام شائقین کی رائے یہ تھی کہ یہ سیریز سری لنکن آف اسپنر مرلی دھرن کی سیریز ثابت ہوگی مگر ایسا نہ ہوا۔ مرلی دھرن پاکستان کے خلاف ہمیشہ کامیاب رہے ہیں لیکن یہ سیریز پاکستان کے نوجوان فاسٹ بالر محمد آصف کے نام رہی جو کینڈی ٹیسٹ کے مین آف دی میچ کے علاوہ مین آف دی سیریز بھی قرار پائے۔ 23 سالہ محمد آصف نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں17 وکٹیں حاصل کیں اور تجربہ کار بولرز شعیب اختر، محمد سمیع اور شبیراحمد کی غیرموجودگی میں اپنا کردار بخوبی نبھایا۔ محمد آصف کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوچا بھی نہ تھا کہ وہ اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی ایسی کارکردگی دکھائیں گے۔ آصف نےسڈنی میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا جس میں انہیں کوئی وکٹ نہیں ملی تھی لیکن اس کے بعد ان کی کارکردگی میں نکھار آتا گیا جسے وہ سخت محنت کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔ محمد آصف کی گیارہ وکٹیں کینڈی میں کسی بھی غیرسری لنکن بولر کی سب سے بہترین کارکردگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس گرمی میں بولنگ آسان نہیں ہوتی لیکن انہوں نے یہ بات گرہ میں باندھ رکھی تھی کہ لینتھ لائن کا خیال رکھنا ہے۔ محمد آصف جنہوں نے کراچی ٹیسٹ میں بھی بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن کو اپنی سوئنگ بولنگ سے تباہ کر رکھ دیا تھا کہتے ہیں کہ’دوسرے اینڈ سے عمرگل اور راؤ افتخار موثر بولنگ نہ کر سکے۔اگر دوسرے اینڈ سے آپ کو مدد ملتی رہے تو آپ کی کارکردگی مزید اچھی ہوسکتی ہے تاہم دانش کنیریا اور عبدالرزاق نے اچھی بولنگ کی‘۔ محمد آصف اس سال انگلش کاؤنٹی لیسٹر شائر کی نمائندگی کریں گے۔ اس بارے میں وہ کہتے ہییں کہ پاکستانی ٹیم کے دورۂ انگلینڈ سے قبل کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے سے انہیں جو تجربہ ملے گا وہ ان کے لیئے مفید ہوگا۔ اس سوال پر کہ کس بیٹسمین کو آؤٹ کر کے انہیں مزا آیا، آصف کا کہنا ہے کہ سماراویرا نے ان کی گیندیں چھوڑیں اور بولڈ ہوئے، اس کے علاوہ تھارنگا اور جے سوریا کو آؤٹ کرکے بھی بہت خوشی ہوئی۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کے خیال میں کینڈی ٹیسٹ میں محمد آصف کی بولنگ نے پاکستان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا لیکن ساتھ ہی وہ یہ بھی یاد دلاتے ہیں کہ محمد آصف کو ضرورت سے زیادہ بولنگ کروا کے انہیں ضائع نہ کردیا جائے اور اس سلسلے میں محمد زاہد کی مثال سب کے سامنے ہے۔ |
اسی بارے میں کولمبو: پہلا دن پاکستان کے نام27 March, 2006 | کھیل پاکستان کی ٹیسٹ سیریز میں فتح05 April, 2006 | کھیل شعیب ملک کی سنچری، میچ ڈرا30 March, 2006 | کھیل پاکستان نے12 سال بعد سیریزجیت لی22 March, 2006 | کھیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||