http://www.bbc.com/urdu/

Friday, 24 February, 2006, 16:31 GMT 21:31 PST

مناء رانا
بی بی سی اردوڈاٹ کام لاہور

شعیب اختر علاج کے لیے روانہ

پاکستان ٹیم کے فاسٹ بالر شعیب اختر جمعہ کے روز آسٹریلیا روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ اپنے گھٹنے اور ٹخنے کا علاج کروائیں گے۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور پاکستانی بالر بھارت کے خلاف کراچی میں ہونے والے آخری ٹیسٹ میچ اور ایک روزہ مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکے۔

بعد ازاں ان کے گھٹنے میں بھی تکلیف بڑھ گئی اور لاہور میں ڈاکٹروں کے ایک پینل نے ان کا معائنہ کرنے کے بعد ان کے لیے بیرون ملک علاج کی تجویز دی۔

شعیب اختر نے روانگی سے پہلے کہا کہ وہ پاکستان میں ہونے والے اپنے تمام ٹیسٹ اور پی سی بی کے ڈاکٹروں کے پینل کی رپورٹیں ساتھ لے کر جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہاں ڈاکٹر ڈیوڈ ینگ نے اگر مناسب سمجھا تو مزید ٹیسٹ ہوں گے اور اس کے بعد آپریشن کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ہو گا۔

شعیب اختر نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ پاکستان کے دورہ انگلینڈ تک مکمل صحتیاب ہو جائیں گے اور ٹیم کو اپنی خدمات دے سکیں گے۔

واضح رہے کہ شعیب اختر کے بائیں گھٹنے میں تکلیف کی تشخیص پی سی بی کے میڈیکل پینل نے کی جبکہ شعیب کا کہنا ہے کہ ان کے دائیں گھٹنے میں بھی تکلیف ہے جس نے انہیں کافی عرصے سے تنگ کر رکھا ہے۔

شعیب اختر نے کہا کہ اس تکلیف کے باوجود وہ صرف ٹیم کی خاطر کھیلتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان کے دونوں گھٹنوں میں تکلیف نہ ہوتی تو وہ ضرور ایک روزہ مقابلے میں بھی ٹیم کے لیے کھیل کر کامیابی دلانےکی بھر پور کوشش کرتے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے بھارت کے خلاف لاہور اور فیصل آباد کے ٹیسٹ میچوں میں وکٹیں حاصل کرنے کے لیے بہت زور لگایا لیکن وکٹیں اتنی بے جان تھیں کہ کامیابی نہ مل سکی۔ ’اگر وہ وکٹیں اچھی ہوتیں تو ہم ان میں بھی بھارت کو ہرا سکتے تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف ون ڈے سیریز اور سری لنکا کے خلاف مارچ میں ہونے والی سیریز میں نہ کھیلنے کا انہیں افسوس ہے لیکن انہیں امید ہے کہ سری لنکا کے خلاف پاکستان کی ٹیم اچھا کھیلے گی اور جیتے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی نظریں اب انگلینڈ کے خلاف جون کے مہینے میں ہونے والی سیریز پر مرکوز ہیں۔