|
پاکستانی ’پیس بیٹری‘ کا نیا ہتھیار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کراچی میں ہونے والے پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں بھارتی بیٹس مینوں کو ہراساں کرنے والے محمد آصف کو بین الاقوامی کرکٹ میں آئے کوئے زیادہ وقت نہیں گزرا۔ محمد آصف کہ جنہوں نے کراچی ٹیسٹ میچ میں بھارت کی پہلی اننگز میں تو چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہی تھا بھارت کی دوسری انگز میں تو کمال ہی کر دیا۔ محمد آصف نے پہلے سہواگ جیسے خطرناک بیٹسمین کو زبردست ان سؤنگ سے کلین بولڈ کیا اور پھر وی وی لکشمن کی بھی درمیانی وکٹ ایسی ہی ان کٹر ڈیلیوری سے ہوا میں کئی فٹ تک اچھال دی۔ اور پھر جب ان کی ایک گیند پر بھارت کے سٹار بیٹسمین سچن تندولکر کی آف سٹمپ کئی گز دور جا گری تو کرکٹ کے پنڈت ششدر رہ گئے۔ بیس دسمبر 1982 کو پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں پیدا ہونے والے محمد آصف نے پہلا ٹیسٹ میچ جنوری 2005 کوآسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 22 سال کی عمر میں کھیلا۔ لیکن اس میچ میں وہ کوئی متاثر کن کادکردگی نہ دکھا سکے اور اٹھارہ اوورز میں کسی بھی آسٹریلوی کھلاڑی کو آؤٹ نہ کر سکے۔ اس کارکردگی کے باوجود مبصرین کرکٹ نے اس بالر کے اندر چھپے ہوئے گوہر کو پہچان لیا اور تب ہی آصف کو پاکستان کے پیس اٹیک میں ایک اچھا اضافہ قرار دیاگیا۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں محمد آصف کا کیریر کافی روشن اور متاثر کن ہے انہوں نے باون فرسٹ کلاس میچوں میں 205 وکٹیں حاصل کیں جن میں گیارہ بار پانچ یا پانچ سے زائد کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں 2006 کے آغاز میں ان کی ٹیم نیشنل بینک پاکستان نے آصف کی حاصل کردہ پانچ وکٹوں کے سبب مخالف ٹیم کو شکست سے دوچار کیا۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کے سبب محمد آصف کو انگلینڈ کے خلاف سکواڈ کا حصہ بننے میں کامیاب ہو گئے تاہم ٹیسٹ میچ میں پلئنگ الیون میں شامل نہیں کیے گئے۔ انگلینڈ کے خلاف وارم اپ میچ میں دس وکٹیں اور انگلینڈ کے خلاف راولپنڈی کے ایک روزہ میچ میں حاصل کی گئی دو وکٹوں کی بدولت وہ مینجمنٹ کی نظروں میں سما گئے اور محمد سمیع اور رانا نوید الحسن کے ٹیم میں نہ ہونے کے سبب وہ پہلی ترجیح بن گئے۔ محمد آصف کا کہنا ہے کہ جب آسٹریلیا میں ان کے ٹیسٹ کیریر کا آغاز ہوا تو وہ ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے لیکن اس کے بعد سے انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کو ذہن میں رکھ کر محنت اور تربیت کی۔ فیصل آباد میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کی بے جان وکٹ پر اگرچہ آصف کو محض ایک وکٹ ملی لیکن باب وولمر نے ان کی لائن اور لینتھ کی بے حد تعریف کی۔ کراچی ٹیسٹ میچ کی سپورٹنگ وکٹ پر محمد آصف نے اپنی بالنگ کے خوب جوہر دکھائے ان کی اس بہترین کارکردگی کے سبب ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ مستقبل میں اس بالر کو نظر انداز نہیں کر سکیں گے۔ | اسی بارے میں ڈراوڈ کو آؤٹ کرنا آسان ہے: آصف30 January, 2006 | کھیل ماموں پر فخر مگر شناخت اپنی31 January, 2006 | کھیل سینچریوں کاعالمی ریکارڈ توڑ دیا01 February, 2006 | کھیل پاکستان کراچی ٹیسٹ جیت گیا01 February, 2006 | کھیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||