|
رنز نہ ہونے پر پریشان تھا: کامران | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے اعتراف کیا ہے کہ موہالی ٹیسٹ کے بعد بڑا اسکور نہ ہونے پر وہ پریشان تھے اور اب لاہور ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے پر ان کو اطمینان ہے۔ کامران اکمل نے اس سال بھارت کے خلاف موہالی ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری اسکور کرتے ہوئے عبدالرزاق کے ساتھ شاندار شراکت کے ذریعے پاکستان کو ممکنہ شکست سے بچالیا تھا لیکن اس کے بعد گیارہ اننگز میں وہ قابل ذکر اسکور کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔ لاہور ٹیسٹ میں کریئر بیسٹ115 رنز ناٹ آؤٹ بنانے کے بعد تیسرے دن کھیل کے اختتام پر بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ بیٹنگ میں اچھی کارکردگی نہ ہونے پر انہیں پریشانی ہورہی تھی لیکن اس دوران کپتان انضمام الحق اور کوچ باب وولمرنے حوصلہ دیا، یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ سنچری اسکور کرنے میں کامیاب ہوئے۔ کامران اکمل لاہور ٹیسٹ کی سنچری کو موہالی کی اننگز سے کسی طور پر کم اہمیت کی حامل نہیں سمجھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ موہالی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم پر شکست کے سائے منڈلا رہے تھے اور ان کی سنچری اور عبدالرزاق کے ساتھ پارٹنرشپ نے میچ بچانے میں مدد دی۔ لاہور ٹیسٹ میں بھی محمد یوسف کے ساتھ ان کی شراکت نے ٹیم کی پوزیشن کو بہتر کیا ہے اور وہ کوشش کرینگے کہ یہ شراکت جاری رہے تاکہ ٹیم کو بڑی سبقت مل سکے۔ کامران اکمل کے خیال میں انگلش بولرز نے شارٹ پچ بولنگ کے ذریعے بیٹسمینوں کو خائف کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے اپنے گیم پلان پر عمل کرتے ہوئے بیٹنگ کی اور انگلش بولنگ کو حاوی نہیں ہونے دیا۔ کامران کا کہنا ہے کہ وہ ریکارڈ پر یقین نہیں رکھتے بلکہ ان کی اولین ترجیح ٹیم کے لیے پرفارمنس ہوتی ہے اور انہیں خوشی ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب رہے ہیں۔ |
اسی بارے میں لاہور: یوسف، اکمل کی سینچریاں01 December, 2005 | کھیل کامران اکمل، گلوز اور بیٹ پر مکمل دسترس10 November, 2005 | کھیل فائٹنگ سپرٹ قابلِ تعریف ہے: شہریار12 March, 2005 | کھیل رزاق اور اکمل نے میچ بچا لیا12 March, 2005 | کھیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||