|
پاکستانی بالروں کی عمدہ کارکردگی | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان لاہور میں تیسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر دو سو اڑتالیس رن بنائے اور اس کے چھ کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔ جب خراب روشنی کی وجہ سے کھیل ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تو پال کالنگ ووڈ 71 رن پر بیٹنگ کر رہے تھے جبکہ یوڈل نے10 رن بنائے ہیں۔ انگلینڈ کے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی گیرئنٹ جونز تھے جو 4 رن بنا کر دانش کنیریا کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ اینڈریو فلنٹاف نے بارہ رن بنائے۔ انہیں رانا نوید الحسن نے آؤٹ کیا۔ کیون پیٹرسن بھی چونتیس رن بنا کر رانا نوید الحسن کی گیند پر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ مارکس ٹریسکوتھک نے پچاس رن بنائے۔ انہیں شعیب ملک نے آؤٹ کیا۔ اس سے قبل این بیل بھی شعیب ملک کی گیند پر ہی آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ کپتان مائیکل وان اور مارکس ٹریسکوتھک نے اننگز کا آغاز کیا اور ابتدائی طور پر محتاط انداز سے بیٹنگ کی۔ تاہم ابتدائی اوور کے بعد دونوں بلے بازوں نے وکٹ کے چاروں جانب دلکش سٹروک کھیلے اور نصف سنچریاں بنائیں۔ برطانوی کپتان نے ٹیسٹ میچوں میں اپنی چودہویں نصف سنچری نو چوکوں کی مدد سے مکمل کی۔ وہ اٹھاون رن بنا کر شعیب ملک کی گیند پر کیچ ہوئے۔ تیسرے ٹیسٹ کے بارے میں پاکستان کے کپتان انضمام الحق پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انگلینڈ کی ٹیم کو آسان نہیں لیا جا سکتا جبکہ انگلینڈ کے کپتان مائیکل وان کاکہنا ہے کہ لاہور کا میچ ایک چیلنج ہے۔
لاہور کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں دو دو تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں اتری ہیں۔پاکستانی ٹیم میں یونس خان اور شاہد آفریدی کی جگہ عاصم کمال اور حسن رضا کو شامل کیا گیا ہے۔ انگلینڈ نے ان فٹ ایشلے جائلز کی جگہ تیز بولر لائم پلنکٹ اور وطن واپس جانے والے اینڈریو سٹراس کی جگہ پال کالنگ ووڈ کو موقع دیا ہے۔ پلنکٹ اپنا پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔ ایشلے جائلز کے بار ے میں پہلے ہی یہ فیصلہ ہوچکا ہے کہ وہ ٹیسٹ سیریز کے بعد وطن واپس چلے جائیں گے ان کی جگہ ون ڈے اسکواڈ میں ای این بلیک ویل کو شامل کیا گیا ہے۔ پانچ سال قبل پاکستان میں کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں سترہ وکٹیں حاصل کرنے والے ایشلے جائلز اس مرتبہ دو ٹیسٹ میچوں میں صرف دو وکٹیں ہی لے پائے۔ لائم پلنکٹ کو اس سال کاؤنٹی کرکٹ میں پچاس وکٹوں کی عمدہ کارکردگی کی بنا پر سائمن جونز کے ان فٹ ہونے کے بعد انگلش ٹیم میں جگہ ملی ہے۔
پاکستان کی ٹیم: انضمام الحق( کپتان)، شعیب ملک۔ سلمان بٹ۔ عاصم کمال۔محمد یوسف۔ حسن رضا۔ کامران اکمل۔شعیب اختر۔ محمد سمیع۔ رانا نویدالحسن اور دانش کنیریا۔ انگلینڈ کی ٹیم: مائیکل وان ( کپتان)، مارکس ٹریسکوتھک۔ ای این بیل۔ کیون پیٹرسن۔ پال کالنگ ووڈ۔ اینڈریوفلنٹوف۔ گیرائنٹ جونز۔ سٹیو ہارمیسن۔ میتھیو ہوگرڈ ۔ شان یوڈل اور لائم پلنکٹ۔ لاہور ٹیسٹ کے امپائرز آسٹریلیا کے ڈیرل ہیئر اور جنوبی افریقہ کے روڈی کرٹزن ہیں۔ میچ ریفری سری لنکا کے روشن مہانامہ ہیں۔ |
اسی بارے میں تیسرا ٹیسٹ، غیرمعمولی اہمیت28 November, 2005 | کھیل ’ہرحال میں خوش رہتا ہوں‘29 November, 2005 | کھیل فیصل آباد: انگلینڈ نےمیچ بچا لیا24 November, 2005 | کھیل آفریدی کا نہ ہونا مہنگا پڑے گا22 November, 2005 | کھیل ’پاگل پن‘ کا ایک لمحہ23 November, 2005 | کھیل انگلش رویے پر پاکستانی احتجاج22 November, 2005 | کھیل کرکٹ چھوڑنے لگا تھا: انضمام25 November, 2005 | کھیل | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||