http://www.bbc.com/urdu/

Monday, 29 August, 2005, 14:39 GMT 19:39 PST

عبدالرشید شکور
بی بی سی اردو ڈاٹ کام کراچی

شعیب اختر، میڈیا ٹرائل یا ٹرائلز میچ

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ شعیب اختر کا میڈیا ٹرائل نہیں کرا رہا ہے لیکن راولپنڈی ایکسپریس کو اپنی فٹنس ثابت کرنے کے لیے ٹرائلز میچوں میں حصہ لینا ہوگا جو پاکستانی کھلاڑیوں کے درمیان کراچی لاہور اور پشاور میں کھیلے جائیں گے۔

شعیب اختر ان دنوں ووسٹرشائر کی طرف سے کاؤنٹی کرکٹ میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایفروایشین سیریز کے میچوں میں بھی کھیلے ہیں لیکن مکمل فٹنس کے ساتھ پاکستانی ٹیم میں ان کی واپسی سوال بنی ہوئی ہے اس کا سبب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئرمین کے وقتاً فوقتاً سامنے آنے والے بیانات ہیں جن سے یہ تاثر ملتا رہا ہے کہ شعیب اختر کو میڈیا ٹرائل کا سامنا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ شعیب اختر کاؤنٹی کرکٹ بلند عزائم کے ساتھ کھیلنے گئے تھے۔ ہمیں بھی ان سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں۔ وہ دو ڈھائی میچوں میں کھیلے بھی ہیں اور پہلی اننگز میں انہوں نے وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ وہ دونوں اننگز میں ایک ہی لیول پر بولنگ کریں۔ اگر وہ فٹ ہیں تو اٹھارہ بیس اوورز کرسکتے ہیں لیکن اگر فٹ نہیں ہیں تو پہلے پانچ چھ اوورز تو بہت اچھے کریں گے لیکن بعد میں گراف نیچے آجائے گا۔

شہریارخان کا کہنا ہے کہ وہ شعیب اختر کے خلاف نہیں ہیں اگر وہ فٹ ہیں تو تمام دروازے ان پر کھلے ہوئے ہیں۔ ان کی فٹنس کو دیکھنے کے لیے انہیں ٹرائلز میچوں میں کھلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپر سیریز میں مصروف ہونے کے سبب شعیب اختر تین میں سے دو ٹرائلز میچوں میں ضرور حصہ لیں گے۔ نہ صرف شعیب اختر بلکہ عمرگل اور محمد سمیع بھی ان میچوں میں کھیلیں گے تاکہ ان کی فٹنس کا اندازہ لگایا جاسکے۔