|
کرکٹرز کی زبان بندی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے ذرائع ابلاغ میں بیانات جاری کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ بورڈ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کو وہ ٹیم منیجمنٹ کی اجازت کے بغیر بیانات اور انٹرویوز نہ دیں۔ اگر کسی کھلاڑی نے اجازت کے بغیر بیان یا انٹرویو دیا تو پاکستان کرکٹ بورڈ اس کے خلاف کارروائی کرے گا جس کی سزا جرمانہ ہوگی ۔ ٹیم منیجمنٹ کپتان منیجر اور کوچ پر مشتمل ہے پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ قدم کپتان انضمام الحق اور فاسٹ بولرشعیب اختر کے درمیان ہونے والی زبانی جنگ کے بعد اٹھایا جس کا نتیجہ قومی کیمپ کے دوران ان دونوں کے درمیان زبردست تلخ کلامی کی صورت میں سامنے آیا تھا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے منیجر ہارون رشید کے مطابق کھلاڑیوں کو میڈیا سے رابطے کے بار ے میں پالیسی اور گائیڈ لائن سے آگاہ کردیا گیا ہے کہ مستقبل میں کوئی بھی کھلاڑی کپتان کوچ اور مینیجر کی اجازت کے بغیر میڈیا سے بات نہیں کرسکتا۔ ہارون رشید کا کہنا ہے کہ شعیب اختر اور انضمام الحق کے درمیان تلخ کلامی غلط فہمی کا نتیجہ تھی جو ایک اخباری بیان کی وجہ سے پیدا ہوئی ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے منیجر کا کہنا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں کہ پاکستان ٹیم میں اختلافات ہیں وہ ایشیا کپ میں اچھی کارکردگی کی توقع رکھے ہوئے ہیں۔ ماضی میں بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کو بیانات اور انٹرویوز نہ دینے کے سلسلےمیں ہدایت دیتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود وقتًا فوقتًا اختلافات سامنے آتے رہے ہیں جس کا ذمہ دار بعد میں میڈیا کو قرار دے دیا جاتا ہے اور کھلاڑی سب کچھ کہہ کر بھی بری الذمہ ہوجاتے ہیں ۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||