|
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||
امر شبانہ نئے چیمپئن
لاہور کے پرانے ائیر پورٹ کے روانگی لاؤنج میں نصب شدہ شیشے کے سکواش کورٹ میں کھیلی جانے والی عالمی اوپن سکواش چمپئن شپ سن دو ہزار تین کے فاتح بنے مصر کے امر شبانہ۔ اپ سیٹس سے بھر پور اس عالمی مقابلے کے فائنل میں آج پھر ایک اپ سیٹ ہوا اور عالمی نمبر گیارہ مصر کے امر شبانہ نے ٹورنامنٹ سے پہلے عالمی نمبر پانچ فرانس کے تھیاری لنکو کو ایک کے مقابلے تین گیمز سے شکست دی۔ ہفتے کے روز ہونے والے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے جوزف کنیپ کو ہرانے کے بعد فرانس کے تھیاری لنکو عالمی نمبر پانچ سے چھلانگ لگا کر سیدھے نمبر ایک کی پوزیشن پر پہنچ گئے تھے تاہم وہ اپنی عالمی چیمپئن بننے کی خواہش کو پورا نہ کر پائے۔
پری کواٹر فائنل میں دفاعی چیمپئن ڈیوڈ پالمر کو ہرا کر اپ سیٹ کرنے والے مصری کھلاڑی امر شبانہ نے آج پھر شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ پہلی گیم کے آغاز میں گو تھیاری لنکو نے برتری حاصل کی مگر جلد ہی وہ امر شبانہ کی تیز ڈراپ شاٹس کے سامنے بے بس ہو گئےاور شبانہ نے یہ گیم 14/15 سے جیت لی۔ دوسری گیم میں تھیاری نے زور لگایا اور بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے 15/9 سے جیت لیا۔ اس گيم میں شبانہ سے بھی کچھ غلطیاں ہوئیں اور ان کی شاٹس نیچے لگتی رہیں جس سے تھیاری کو پوائنٹس مل گئے۔ تیسری گيم میں شبانہ نے ایسی کوئی غلطی نہیں کی اور بڑے جارحانہ کھیل کامظاہرہ کیا۔انہوں نے نہ صرف اپنی تیز شاٹس سے ہال میں بیٹھے تماشائیوں سے داد وصول کی بلکہ ریفری کے ساتھ اپنی شرارت بھری نوک جھونک سے بھی سکواش کے شائقین کو محظوظ کیا۔ چوتھی گیم میں تھیاری مکمل طور پر شبانہ کی تیز شاٹس کے سامنے بے بس دکھائی دیے۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ تھک چکے ہیں اسی لیے یہ گیم شبانہ نے15/7 کے بڑے واضح فرق سے جیت لی۔ یوں وہ پہلے مصری کھلاڑی بن گئے جس نے عالمی اوپن جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ میچ اکسٹھ منٹ تک جاری رہا۔ یہ مقابلہ جیت کر امر شبانہ نے چیمپئن شپ کی ٹرافی کے ساتھ چوبیس ہزار ڈالر کا انعام بھی وصول کیا۔ تھیاری کو رنرز اپ ٹرافی اور پندرہ ہزار ڈالر ملے۔ میچ کے بعد تھیاری لنکو نے اعتراف کیا کہ شبانہ نے انہیں کورٹ کے چاروں طرف اتنا دوڑایا کہ وہ چوتھی گيم تک بالکل تھک چکے تھے۔انہیں چکر آ رہے تھے اور گیند بھی صحیح طور پر دکھائی نہیں دے رہی تھی۔ تھیاری نے کہا کہ شبانہ بہت اچھا کھیلے اور وہ بجا طور پر اس جیت کے حق دار تھے۔
امر شبانہ جنہیں کورٹ کے چاروں طرف بیٹھے تماشائیوں کی حمایت حاصل تھی اپنی اس کامیابی پر بہت خوش تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ سے پہلے تو انہوں نے نہیں سوچا تھا کہ وہ یہ اعزاز حاصل کر لیں گے تاہم ٹورنامنٹ میں ہر جیت پر ان کا اعتماد بڑھا اور آج وہ یہ سوچ کر کورٹ میں داخل ہوئے کہ وہ عالمی چیمپئن بن سکتے ہیں۔ امر شبانہ جو کہ عالمی رینکنگ میں گیارہویں نمبر پر تھے انہوں نے اس ٹورنامنٹ کے پری کواٹر فائنل راؤنڈ میں دفاعی چمپئن ڈیوڈ پالمر کو شکست دی، کواٹر فائنل میں پانچ سیڈ انتھونی رکٹ کو، اور سیمی فائنل میں ہم وطن کریم درویش کو ہرایا۔ آج کے اس فائنل کے مہمان خصوصی صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا دل اس بات پر کڑھتا ہے کہ پاکستان کا کوئی کھلاڑی سیمی فائنل تک بھی نہ پہنچ سکا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جونیئر کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ موجود ہے، انہیں سخت محنت کرنی چاہیےتاکہ پاکستان سکواش میں اپنا کھویا مقام حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ جو پاکستانی کھلاڑی عالمی اوپن جیتے گا اسے ایک کروڑ روپے کا انعام ملے گا اور برٹش اوپن جیتنے والے پاکستانی کو پچاس لاکھ روپے ملیں گے۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||