ریو اولمپکس میں ’انڈين وزیرِ کھیل کا ترش اور جارحانہ برتاؤ‘

کمیٹی کا الزام ہے کہ وجے گوئل نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ ان جگہوں پر جانے کی کوشش کی جہاں جانے کے لیے ان کے پاس ایکریڈشن کارڈ نہیں تھا

،تصویر کا ذریعہPTI

،تصویر کا کیپشنکمیٹی کا الزام ہے کہ وجے گوئل نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ ان جگہوں پر جانے کی کوشش کی جہاں جانے کے لیے ان کے پاس ایکریڈشن کارڈ نہیں تھا

ریو اولمپکس کی آرگنائزنگ کمیٹی نے انڈیا کے وزیرِ کھیل وجے گوئل کے ایکریڈیشن کارڈ کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

آرگنائزنگ کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر ریو میں بھارتی وزیرِ کھیل وجے گوئل اور ان کے بعض ساتھی اپنا ’جارحانہ اور ترش‘ برتاؤ ترک نہیں کرتے تو ان کے ایکریڈیشن کارڈ کو منسوخ کر دیا جائے گا۔

کمیٹی کا الزام ہے کہ وجے گوئل نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ ان جگہوں پر جانے کی کوشش کی جہاں جانے کے لیے ان کے پاس ایکریڈشن کارڈ نہیں تھا۔

ریو اولمپکس میں برصغیر کے امور کی مینیجر سارا پیٹرسن نے انڈین ٹیم کے سربراہ راکیش گپتا کو ایک خط تحریر کر کے اس بارے میں شکایت بھی کی ہے۔

 انڈیا کے وزیرِ کھیل وجے گوئل نے یہ تنازع سامنے آنے کے بعد وضاحت پیش کی ہے

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن انڈیا کے وزیرِ کھیل وجے گوئل نے یہ تنازع سامنے آنے کے بعد وضاحت پیش کی ہے

سارا پیٹرسن نے اپنے خط میں لکھا ’ایسی کئی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انڈین وزیرِ کھیل ایسی جگہوں پر جانا چاہ رہے تھے جہاں جانے کی انھیں اجازت نہیں تھی۔ جب ریو اولمپکس کی انتظامیہ نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی تو ان کا برتاؤ سخت اور جارحانہ تھا۔‘

انڈیا کے وزیرِ کھیل وجے گوئل نے یہ تنازع سامنے آنے کے بعد وضاحت پیش کی ہے۔

انھوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا جہاں تک ان کی معلومات ہیں انھوں نے سارے اصول اور قواعد پر مکمل طور عمل کیا ہے۔

انھوں نے کہا: ’ایسا لگتا ہے کہ کچھ غلط فہمی ہوگئی ہے کیونکہ ہم نے انتظامیہ کی جانب سے بتائے گئے تمام پروٹوکولز پر عمل کیا ہے۔‘

انڈیا کی جانب سے ریو اولمپکس میں شرکت کے لیے کھلاڑیوں کا ایک بڑا وفد برازیل گیا ہے۔