ویسٹ انڈیز کی فاتح ٹیم کو آئی سی سی کی تنبیہ

ڈیرن سیمی کی قیادت میں ویسٹ انڈیز نے آخری اوور میں سنسنی خیز کامیابی حاصل کی تھی

،تصویر کا ذریعہAFP GETTY

،تصویر کا کیپشنڈیرن سیمی کی قیادت میں ویسٹ انڈیز نے آخری اوور میں سنسنی خیز کامیابی حاصل کی تھی

ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے بعض اراکین نے اس موقعے پر جس طرح اپنے کرکٹ بورڈ پر تنقید کی تھی اس پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سخت اعتراض کیا ہے۔

آئی سی سی نے کہا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے خلاف تادیبی کارروائی پر غور کر رہا ہے۔

٭ <link type="page"><caption> ڈیرن سیمی پھٹ پڑے</caption><url href="http://www.bbc.com/urdu/sport/2016/04/160403_wt20_sammy_speech_zis.shtml" platform="highweb"/></link>

انڈیا میں تین اپریل کو کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ کے فائنل میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس جیت کے ہیرو کارلوس بریتھویٹ تھے، جنھوں نے آخری اوور میں لگاتار چار چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو عالمی فاتح بنا دیا تھا۔

عالمی کپ جیتنے کے بعد ویسٹ انڈیز کے کپتان ڈیرن سیمی نے کہا تھا: ’ہمارے بہت سے مسائل ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ بورڈ نے ہماری توہین کی ہے۔ ابھی ہمیں اپنے بورڈ کی جانب سے کوئی پیغام نہیں ملا جو بہت ہی مایوس کن ہے۔‘

آئی سی سی نے دبئی میں ہونے والی میٹنگ میں کہا کہ ان باتوں سے ٹورنامنٹ کا وقار مجروح ہوا ہے

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنآئی سی سی نے دبئی میں ہونے والی میٹنگ میں کہا کہ ان باتوں سے ٹورنامنٹ کا وقار مجروح ہوا ہے

بورڈ کی تنقید پر دوسرے ویسٹ انڈین کھلاڑیوں نے ان کا ساتھ دیا تھا کیونکہ کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ پر ان کا بورڈ سے تنازع جاری ہے۔

دبئی میں واقع آئی سی سی کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی میٹنگ کے بعد بورڈ نے کہا کہ کچھ تبصرے اور حرکتیں بے موقع اور غیر مہذب تھیں، اس سے اس ٹورنامنٹ کا وقار مجروح ہوا ہے۔

آئی سی سی نے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھیجے جانے والے معافی نامے کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے رویے سے ایک شاندار ٹورنامنٹ اور فائنل کے وقار کو دھچکہ لگا ہے۔

سیمی نے فائنل جیتنے کے بعد ایک جذباتی تقریر میں کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا

،تصویر کا ذریعہAP

،تصویر کا کیپشنسیمی نے فائنل جیتنے کے بعد ایک جذباتی تقریر میں کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا

آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر نے کہا: ’کرکٹ کے کھیل کو اپنے منفرد جذبے پر فخر ہے، اس میں ہار جیت کے بعد عاجزی اور کھیل کے لیے احترام شامل ہے۔‘

بورڈ نے کہا کہ ’ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کے رویے پر ڈسپلن توڑنے کے الزامات پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ جب دنیا کے لاکھوں افراد کے سامنے آئی سی سی کے اس قسم کا پروگرام ہو رہا ہو وہاں اس قسم کا سلوک قابل قبول نہیں ہے۔‘