خواتین کے ٹی 20 میچوں کی براہِ راست نشریات

،تصویر کا ذریعہAFP
- مصنف, سہیل حلیم
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، نئی دہلی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے خواتین کی کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں خواتین کے 13 میچ براہ راست نشر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آئی سی سی کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں میچ براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فہرست میں سیمی فائنلز اور فائنل کے علاوہ گروپ مرحلے کے 22 میں سے 10 میچ شامل ہیں۔
یہ بھی پہلا موقع ہے کہ خواتین اور مردوں کے ٹورنامنٹ ساتھ ساتھ کرائے جا رہے ہیں۔
کرکٹ کی عالمی تنظیم کے مطابق آئی سی سی ٹی وی ان میچوں کی لائیو کوریج کرے گا اور یہ تنظیم کے گلوبل میڈیا پارٹنر سٹار سپورٹس پر نشر کیے جائیں گے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کے مطابق خواتین کی کرکٹ کا معیار مسلسل بہتر ہو رہا ہے اور میچ براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ خواتین کی کرکٹ کو فروغ دینے کی کوششوں کا ہی حصہ ہے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
انھوں نے کہا: ’مجھے یقین ہے کہ اس سے خواتین کے کھیل کو فروغ حاصل ہوگا اور شائقین بھی سٹارز کے کھیل سے لطف اندوز ہوں گے۔‘
آئی سی سی میں خواتین کی کرکٹ کمیٹی کی سربراہ کلیئر کانر نے کہا کہ ’اس فیصلے سے نئی نسل کو بیٹ اٹھانے اور کرکٹ کھیلنے کی تحریک ملے گی۔”
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
خواتین کی کرکٹ کا یہ پانچواں عالمی کپ ہے جس میں پاکستان کی ٹیم بھی حصہ لے رہی ہے لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ٹیم ہندوستان کب پہنچے گی کیونکہ حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں کو اس بات کا جائزہ لینے کے بعد ہی ہندوستان جانے کی اجازت دی جائے گی کہ ان کی سکیورٹی کے لیے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔

،تصویر کا ذریعہGetty
ہندوستان میں سکیورٹی کے بندوبست کا جائزہ لینے کے لیے پاکستانی اہلکاروں کی دو رکنی ٹیم پیر کو ہندوستان پہنچی ہے اور اس کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ ٹیموں کو جانے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔
پاکستانی خواتین کی ٹیم پہلے چنئی جائے گی جہاں اسے 10، 12 اور 14 مارچ کو وارم اپ میچ کھیلنے ہیں۔ ٹورنامنٹ میں اس کا پہلا میچ 16 مارچ کو جنوبی افریقہ کے خلاف ہے۔
خواتین کے ٹی 20 مقابلوں میں آسٹریلیا دفاعی چیمپئن ہے۔
اس مرتبہ میدان میں اترنے والی باقی ٹیموں میں پاکستان، ہندوستان، سری لنکا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، آئرلینڈ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں۔







