سیریز کا نام گاندھی مینڈیلا اور حرکت ایسی!

،تصویر کا ذریعہAP
بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے شہر کٹک میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے دوسرے ٹوئنٹی20 کرکٹ میچ میں تماشائیوں کی جانب سے میدان میں بوتلیں پھینکے جانے پر سوشل میڈیا پر لوگوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اس میچ میں جنوبی افریقہ نے بھارت کو چھ وکٹوں سے باآسانی شکست دے کر سیریز جیت لی ہے۔ تماشائی بھارت کی ناقص کارکردگی سے ناراض تھے کیونکہ بھارت کی ٹیم 17.2 اوورز میں صرف 92 رنز پر سمٹ گئی تھی۔
ٹوئٹر پر سابق کرکٹر مائیکل وان نے لکھا: ’کٹک میں بہت ہی خراب منظر نظر آئے۔ بھارت میں بہت سے کرکٹ میدان ہیں۔ ان لوگوں کی سزا یہی ہونی چاہیے کہ کچھ سالوں تک کٹک میں بین الاقوامی میچ نہ کرائے جائیں۔ کٹک میں ٹی 20 ورلڈ کپ کا کوئی بھی میچ نہ ہو۔‘

بھارتی کرکٹر یوراج سنگھ نے اسے شرمناک قرار دیا۔ انھوں لکھا: ’جب ہم جیتتے ہیں تو سب اچھا، جب ہارتے ہیں تو کیا ایسا سلوک کرتے ہیں؟ کھلاڑیوں اور کھیل کا تو کچھ لحاظ کریں۔‘
معروف صحافی شیکھر گپتا نے ٹویٹ کیا کہ برطانوی ہنگامہ کرنے والےگاؤں پر اجتماعی جرمانہ عائد کرتے تھے۔ كٹك پر پانچ سال کی پابندی لگا دینی چاہیے۔
وہیں NADEEM7863@ ہینڈل سے ایک صارف نے ٹویٹ کیا: ’لوگوں کو شرم آنی چاہیے، میچ دیکھنے کا یہ کون سا طریقہ ہے!‘
جبکہ tanvisharma211@ ہینڈل سے ایک شخص نے لکھا: ’اور کچھ ہو نہ ہو، یہ بات تو واضح ہے کہ بعض بھارتی شائقین نے وزیر اعظم کی صاف بھارت مہم سے کچھ نہیں سیکھا۔‘

sagarcasm@ لکھتے ہیں کہ ’15 اگست کو ’بھارت ماتا کی جے‘ چلانا بے معنی ہے اگر آپ دنیا کے سامنے اس طرح کا برتاؤ کرو گے!‘
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
وہیں کرکٹر روندر جڈیجہ جیسے اکاؤنٹ کے ساتھ ٹویٹ کرنے والےSirJadeja@ نے اپنی بات کچھ یوں کہی: ’کیسا المیہ ہے کہ سیریز کا نام گاندھی اور مینڈیلا کے نام پر رکھا گیا ہے جو امن کے لیے جانے جاتے ہیں۔‘
بھارت کے باہر بھی بہت سے لوگوں نے بھارتی شائقین کے برتاؤ پر تنقید کی ہے۔
IamTeamIK@ نے لكھا: ’ICCIndia کے ليے شرمناک دن۔ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی جانب سے۔‘

دیپانکر نامی ایک شخص نے لکھا ’کٹک کے ناظرین اب آپ گھر پر ہی میچ دیکھیں اور اگر بھارت ہارے تو اپنا ٹی وی توڑیں۔۔۔‘
سیم حسن نام کے ہنیڈل سے لکھا گیا: ’ہمیں امید کرنی چاہیے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان یہاں نہ کھیلے۔‘
بہت سے لوگوں نے لکھا کہ ’اگر آپ خراب حالات میں اپنی ٹیم کا ساتھ نہیں دے سکتے تو آپ کو اچھے حالات میں جشن منانے کا کوئی حق نہیں۔‘
ایک ہینڈل سے یہ لکھا گيا کہ ’اگر آپ اسے کٹک میں نہیں روک سکتے تو ممبئی میں کیسے روکیں گے؟‘







