بیٹسمین ناکام رہے ، بولرز نے جتوا دیا

لیفٹ آرم سپنر عماد وسیم نے اپنے چار اوورز میں چار وکٹیں حاصل کیں

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنلیفٹ آرم سپنر عماد وسیم نے اپنے چار اوورز میں چار وکٹیں حاصل کیں
    • مصنف, عبدالرشید شکور
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

لیفٹ آرم سپنر عماد وسیم کی کریئر بیسٹ بولنگ نے پاکستانی ٹیم کو زمبابوے کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 13 رنز کی جیت سے ہمکنار کر دیا۔

عماد وسیم نے چار اوورز میں صرف 11 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کر ڈالیں۔

یہ وہی عماد وسیم ہیں جنھوں نے سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں چھکا لگا کر پاکستان کو فتح دلائی تھی لیکن جب سینٹرل کنٹریکٹ کا وقت آیا تو ان کا نام اس سے غائب تھا۔

زمبابوے کی ٹیم نے اپنے خطرناک تیور پاکستان کے گذشتہ دورے میں ہی دکھا دیے تھے۔

اگرچہ اسے دونوں ٹی ٹوئنٹی میچوں میں شکست ہوئی تھی لیکن پاکستانی ٹیم دونوں مرتبہ آخری اوور میں کامیاب ہوسکی تھی۔

ہرارے سپورٹس کلب میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں بھی زمبابوے نے پاکستانی ٹیم کو اپنے خلاف سب سے کم سکور 136 رنز پر محدود کر دیا۔

اس سے قبل پاکستان کا زمبابوے کے خلاف سب سے کم سکور 141 رنز تھا۔

احمد شہزاد نے چار چوکے لگا کر ایک بڑی اننگز کی امید بندھائی لیکن وہ اور مختار احمد چبابا کے ایک ہی اوور میں آؤٹ ہوگئے

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشناحمد شہزاد نے چار چوکے لگا کر ایک بڑی اننگز کی امید بندھائی لیکن وہ اور مختار احمد چبابا کے ایک ہی اوور میں آؤٹ ہوگئے

جواب میں اگرچہ زمبابوے کی بیٹنگ بھی ڈگمگائی لیکن ایلٹن چگمبورا کی مزاحمت میچ کو آخری اوور تک لے آئی جس میں اسے جیت کے لیے 16 رنز درکار تھے۔ تاہم ان کے 31 رنز پر رن آؤٹ ہونے نے پاکستانی ٹیم کی جیت یقینی بنا دی۔

پاکستان نے اس میچ میں محمد حفیظ کو باہر بٹھاکر صہیب مقصود کے لیے جگہ بنائی جو ورلڈ کپ کے بعد پہلا میچ کھیلے۔

محمد حفیظ نومبر 2013 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن کے ٹی ٹوئنٹی میں نصف سنچری کے بعد سے 13 میچوں میں کوئی نصف سنچری نہیں بناسکے ہیں۔

فاسٹ بولر وہاب ریاض کی بھی فٹ ہونے کے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی جبکہ حالیہ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں 16 وکٹوں کی متاثر کن کارکردگی عمران خان جونیئر کو پہلی بار پاکستانی ٹیم میں لے آئی۔

احمد شہزاد نے چار چوکے لگا کر ایک بڑی اننگز کی امید بندھائی لیکن وہ اور مختار احمد چبابا کے ایک ہی اوور میں آؤٹ ہوگئے اور جب چبابا نے اپنے اگلے ہی اوور میں صہیب مقصود کو کلین بولڈ کیا تو پاکستانی ٹیم کو اندازہ ہوچلا تھا کہ یہ میچ اتنا آسان نہیں۔

یہ صورتحال شعیب ملک اور عمراکمل سے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا تقاضہ کررہی تھی لیکن عمراکمل نے اپنی غیر مستقل مزاجی کو برقرار رکھتے ہوئے 14 کے انفرادی سکور پر وکٹ گنوا دی۔

زمبابوے نے پاکستانی ٹیم کو اپنے خلاف سب سے کم سکور 136 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر محدود کردیا

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشنزمبابوے نے پاکستانی ٹیم کو اپنے خلاف سب سے کم سکور 136 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر محدود کردیا

عمر اکمل گذشتہ سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آسٹریلیا کے خلاف 94 رنز کی اننگز کے بعد سے 9 اننگز میں کوئی نصف سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔

پاکستانی ٹیم کی مایوسی میں اضافہ اس وقت ہوگیا جب شعیب ملک کی 35 رنز کی اننگز کا خاتمہ ولیمز نے کر دیا۔

رضوان اور عماد وسیم کے درمیان 46 رنز کی شراکت عماد وسیم کے 19 رنز پر آؤٹ ہونے پر ختم ہوئی تو شاہد آفریدی جو آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے تھے پانچ گیندوں پر صرف دو رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔

رضوان ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 33 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

شاہد آفریدی نے لیفٹ آرم سپنر عماد وسیم سے بولنگ کی ابتدا کی جنھوں نے نہ صرف پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کرڈالی بلکہ اپنے چار اوورز میں چار وکٹیں حاصل کرکے پاکستانی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔

میزبان ٹیم کی آخری امید ایلٹن چگمبورا سے وابستہ تھی جنھوں نے پاکستان کے خلاف لاہور کے ٹی ٹوئنٹی میں بھی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی تھی اس بار بھی ان کی کوشش میچ کو زمبابوے کے حق میں ختم نہ کرسکی۔