’پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بتدریج زوال آیا ہے‘

۔۔ٹی ٹوئنٹی نے ون ڈے یا ٹیسٹ کرکٹ کو خراب نہیں کیا: اظہر محمود

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشن۔۔ٹی ٹوئنٹی نے ون ڈے یا ٹیسٹ کرکٹ کو خراب نہیں کیا: اظہر محمود
    • مصنف, عبدالرشید شکور
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام دوبئی

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر اظہر محمود نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے بیٹسمینوں کی تکنیک کو خراب کردیا ہے جس کی وجہ سے انھیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہوئے سخت مشکل کا سامنا رہتا ہے۔

اظہر محمود اس وقت دبئی میں ہیں اور آئی سی سی کے تعاون سے آئی سی سی گلوبل اکیڈمی میں متحدہ عرب امارات کے نوجوان کرکٹرز کے لیے ٹی ٹوئنٹی کیمپ کا انعقاد کررہے ہیں جس میں انھوں نے اپنے دور کے مایہ ناز بولر وسیم اکرم کو بھی مدعو کیا ہے۔

اظہر محمود نے بی بی سی اردو سروس کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مختلف حلقے اکثر یہ بات کہتے ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی کھیل کر بیٹسمینوں کی تکنیک خراب ہوجاتی ہے لیکن وہ اس بات کو نہیں مانتے۔

اظہر محمود نے کہا کہ اے بی ڈی ویلیئرز کی مثال سب کے سامنے ہے جو تینوں فارمیٹس میں یکساں مہارت رکھتے ہیں لہذا یہ بیٹسمین پر منحصر ہے کہ وہ ہر طرح کی کرکٹ کے لیے خود کو کس کا ایڈجسٹ کرتا ہے۔

اظہر محمود ان تیرہ کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں دو سو یا زائد ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل رکھے ہیں اور وہ دو سو تیرہ میچز کھیل کر اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہیں۔

اظہر محمود نے کہا کہ یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ وہ دنیا بھر کی تمام ٹی ٹوئنٹی لیگ کھیل چکے ہیں لیکن پاکستان کی طرف سے وہ ایک بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل نہیں کھیل پائے۔

اظہر محمود آجکل متحدہ عرب امارات کے نوجوان کھلاڑیوں کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تربیت دے رہے ہیں

،تصویر کا ذریعہ

،تصویر کا کیپشناظہر محمود آجکل متحدہ عرب امارات کے نوجوان کھلاڑیوں کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تربیت دے رہے ہیں

اظہر محمود نے پاکستان کی طرف سے اکیس ٹیسٹ اور ایک سو تینتالیس ون ڈے انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں۔

اظہر محمود کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی کسی طور درست نہیں کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ون ڈے یا ٹیسٹ کرکٹ کے لیے خطرہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ جب ون ڈے کا آغاز ہوا تھا تو اسوقت بھی بعض حلقوں نے اسے ٹیسٹ کرکٹ کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

اظہر محمود نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کارکردگی میں بتدریج زوال آیا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار پر توجہ دے ورنہ آنے والے دنوں میں اسے باصلاحیت کرکٹرز نہیں ملیں گے۔