پاکستان بمقابلہ نیدرلینڈز: نسیم شاہ اور محمد وسیم کی عمدہ بولنگ کی بدولت پاکستان کی نیدرلینڈز کو شکست، سریز کلین سویپ

پاکستان

،تصویر کا ذریعہKNCB

پاکستان نے نیدرلینڈز کے خلاف تین میچوں کی سیریز کا تیسرا ون ڈے انتہائی دلچسپ مقابلے کے بعد نو رنز سے جیت کر سیریز تین صفر سے اپنے نام کر لی ہے۔

پاکستانی بلے بازوں کی سست بیٹنگ اور یکِ بعد دیگرے وکٹیں گرنے کے باعث پاکستان صرف 206 رنز ہی بنا سکا جس میں کپتان بابر اعظم کی 91 رنز کی اننگز نمایاں رہی۔

تاہم پاکستانی فاسٹ بولرز نے اس موقع پر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور نسیم شاہ اور محمد وسیم کی بہترین بولنگ کی بدولت نیدرلینڈز پاکستان کے خلاف اپ سیٹ نہ کر سکا۔

نسیم شاہ نے میچ میں پانچ وکٹیں جبکہ محمد وسیم نے چار وکٹیں حاصل کیں اور آخری اوور میں نیدرلینڈز کو آل آؤٹ کر کے پاکستان کو شرمناک شکست سے بچایا۔

پاکستان کی جانب سے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا گیا تو پاکستان نے ٹیم شیٹ میں متعدد تبدیلیاں کیں۔ عبداللہ شفیق، محمد حارث، شاہنواز دھانی، اور محمد زاہد کو امام الحق، محمد رضوان، حارث رؤف اور شاداب خان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا۔

تاہم بیٹنگ کا آغاز کرتے ہی پاکستان کے اوپنر عبداللہ شفیق صرف دو ہی رنز بنا سکے لیکن آج فخر زمان کا بلا بھی کچھ زیادہ رنز نہ اگل سکا، انھوں نے 26 رنز بنائے۔

محمد وسیم

،تصویر کا ذریعہKNCB

پاکستان کی جانب سے اس دوران خاصی سست بیٹنگ کا مظاہرہ کیا گیا، اور بابر اعظم کے ساتھ کوئی بھی دوسرا بلے باز بڑی شراکت بنانے میں ناکام رہا۔

بابر اعظم کے 91 رنز بہتر ٹوٹل تک رسائی میں انتہائی اہم ثابت ہوئے اور ان کے بعد صرف محمد نواز کی جانب سے 27 جبکہ آغا سلمان نے 24 رنز بنائے گئے۔

پاکستانی ٹیم پورے اوورز بھی نہ کھیل سکی اور صرف 206 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔ نیدرلینڈز کی جانب سے باس ڈی لیڈز نے تین، جبکہ وویئن کنگما نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

نیدرلینڈز نے جب اپنی بیٹنگ کا آغاز کیا تو پاکستانی فاسٹ بولرز کی جانب سے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا۔ نسیم شاہ نے اپنی اچھی فارم جاری رکھی اور اپنے ہر سپیل میں وکٹیں لیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا کہ نیدرلینڈز بہت جلدی ہدف کے زیادہ قریب نہ پہنچ سکے۔

نیدرلینڈز کی جانب سے اوپنر وکرم جیت سنگھ اور ٹام کوپر کی 71 رنز کی شراکت نے پاکستان کو ایک موقع پر خاصا پریشان کر دیا تھا، ایسے ہی کچھ حالات کوپر اور ندامنورو کی نصف سنچری شراکت کے دوران تھے۔

netherlands

،تصویر کا ذریعہKNCB

وکرم جیت سنگھ اور ٹام کوپر دونوں نے ہی نصف سنچریاں سکور کیں اور اگر ٹام کوپر آخر تک کریز پر موجود ہوتے تو صورتحال یکسر مختلف ہوتی۔

وکرم جیت نے 50 اور کوپر نے 62 رنز سکور کیے، تاہم دونوں ہی ایک ایسے موقع پر آؤٹ ہوئے جب پاکستانی بولرز خاصے دباؤ میں دکھائی دے رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

آخری اوور میں جب نیدرلینڈز کو 14 رنز درکار تھے، تو محمد وسیم کو پہلی گیند پر چوکا لگ گیا، تاہم اگلی ہی گیند پر انھوں نے آریان دت کو بولڈ کر کے پاکستان کی جیت یقینی بنا دی۔

نسیم شاہ کو 10 اوورز میں صرف 33 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

tweet

،تصویر کا ذریعہTwitter

سوشل میڈیا پر نسیم شاہ کی تعریفیں

فاسٹ بولر نسیم شاہ نے اسی سیریز کے پہلے ون ڈے میں اپنا ڈیبیو کیا تھا اور وہ صرف تین میچوں میں 10 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔

میزبان زینب عباس نے ٹویٹ کیا کہ ’نسیم شاہ کی قابلیت پر کبھی کسی کو شک نہیں تھا، لیکن ان کا وقت کے ساتھ میچور ہونا پاکستان کرکٹ کے لیے بہترین خبر ہے۔‘

کمنٹیٹر عاطف نواز نے لکھا کہ ’نسیم شاہ نے نہ صرف اس سیریز میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ شاہین آفریدی کی انجری کے باعث پیدا ہونے والے خلا کو بھی پر کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس لڑکے کا مستقبل روشن ہے۔‘

tweet

،تصویر کا ذریعہTwitter

نسیم شاہ اور محمد وسیم کی بولنگ کی تو خوب تعریف ہوئی لیکن پاکستان کی اننگز میں ایک ایسا موقع بھی تھا جب بابر اعظم کی سست بیٹنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

تاہم ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ بابر اعظم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سیریز میں 74، 57 اور 91 رنز کی اننگز کھیلی ہیں۔ ان کے بغیر یہ بیٹنگ لائن اپ کچھ بھی نہیں۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’آپ کو دنیا کے بہترین بلے باز ہونے کے بعد جس تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی مثال نہیں، آج بابر کی اننگز کی بدولت پاکستان ایک اچھے ٹوٹل تک پہنچا۔‘