پاکستان سپر لیگ: لاہور قلندرز کے راشد خان نے تنِ تنہا پشاور زلمی کو چت کر دیا، قلندرز 10 رنز سے فاتح

،تصویر کا ذریعہPAkistan Super League
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن میں آج کے دوسرے میچ میں لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو 10 رنز سے شکست دے دی ہے۔
لاہور قلندرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ وکٹوں پر 170 رنز بنائے جس کے جواب میں پشاور زلمی بھی آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 160 رنز بنا سکے۔
قلندرز کی جانب سے سب سے قابلِ ذکر سکور ٹم ڈیوڈ کا رہا جنھوں نے 64 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔
لاہور کی جانب سے سب سے بہترین بولنگ کارکردگی کا مظاہرہ راشد خان نے کیا جنھوں نے صرف 20 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کر لیں۔ اُنھوں نے یہ شکار چار اوورز میں کیے۔
اُن کی اس کارکردگی پر اُنھیں پلیئر آف دی میچ کا اعزاز بھی دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان میچ میں بھی راشد خان نے ہی پلیئر آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
X پوسٹ کا اختتام, 1
سٹار بولر شاہین شاہ آفریدی اس میچ میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔
اس کے مقابلے میں پشاور زلمی کی جانب سے شعیب ملک نے 73 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ اُنھوں نے یہ سکور صرف 48 گیندوں پر سات چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے بنایا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اس کھیل میں زلمی کے بولرز کی کارکردگی واجبی سی رہی اور فیبیئن ایلن کی دو وکٹوں کے علاوہ تمام بولرز صرف ایک وکٹ لے سکے جبکہ شعیب ملک نے کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔
پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت لاہور قلندرز پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ اُن کے بعد کراچی کنگز، اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہیں۔
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
X پوسٹ کا اختتام, 2
سوشل میڈیا صارفین کا ردِ عمل
لاہور قلندرز پی ایس ایل کے حالیہ سیزن میں اپنی پے در پے فتوحات کے باعث پوائنٹس ٹیبل پر سرِ فہرست آ چکے ہیں اور جہاں ٹیم کے مداح اس پر پھولے نہیں سما رہے، وہیں دوسری ٹیموں کے حامی وہ وقت یاد کر رہے ہیں جب لاہور قلندرز کہیں آخری نمبرز پر ہوا کرتی تھی۔
دانش نے لکھا کہ لاہور قلندرز وہ ٹیم ہے جو پی ایس ایل سے باہر نکلنے والی سب سے پہلی ٹیم تھی، اور اب یہ وقت ہے کہ یہ ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی ٹیم بن چکی ہے۔

،تصویر کا ذریعہTwitter/@utddanishburner
مناف نے ایک دن قبل پی ٹی آئی رہنما فردوس عاشق اعوان اور پیپلز پارٹی رہنما عبدالقادر مندوخیل کے درمیان ہونے والی ہاتھا پائی کو پی ایس ایل کا رنگ دے دیا۔

،تصویر کا ذریعہTwitter/@coolmunaf
ثنا بشیر نے راشد خان کے بارے میں لکھا کہ امپائرز کے لیے راشد خان کا پیغام: تم نہ دو آؤٹ، ہم خود ہی کر لیں گے۔

،تصویر کا ذریعہTwitter/@sanach_07
شہزاد اعوان نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ لاہور قلندرز چونکہ پوائنٹس ٹیبل پر سب سے پہلے نمبر پر ہیں، اس لیے ٹرافی اُنھی کے حوالے کر دینی چاہیے۔

،تصویر کا ذریعہTwitter
عائشہ صدیقہ نے لکھا کہ پانچ سیزنز کے لیے فتوحات کے اس سلسلے کا انتظار کرنا پڑا اور وہ اس احساس کو بیان نہیں کر سکتیں۔

،تصویر کا ذریعہTwitter/@Ben_Ashii
ایک اور صارف حسن رانا نے راشد خان کے پورے بولنگ سپیل کا خلاصہ کچھ یوں کیا کہ بارہواں اوور، چھ گیندیں، صفر رنز، چار اپیلیں، دو ریویوز اور دو وکٹیں۔ ویلکم ٹو راشد خان اکیڈمی آف لیگ سپن۔

،تصویر کا ذریعہTwitter
ملتان سلطانز بمقابلہ کراچی کنگز
اس سے قبل ہونے والے میچ میں ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو 12 رنز سے شکست دی۔
ابوظہبی میں کھیلے جانے والے لیگ کے 16ویں میچ میں کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ ملتان سلطانز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں کراچی کنگز کو جیت کے لیے 177 رنز کا ہدف دیا تھا۔
مگر کراچی کنگز کی ٹیم بابر اعظم کی عمدہ بیٹنگ کے باوجود مقررہ 20 اوورز میں صرف 164 رنز ہی بنا سکی اور اس کے سات کھلاڑی آوٹ ہوئے۔

،تصویر کا ذریعہPCB
کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے پہلے ہی اوور میں ٹیم کو کامیابی دلاتے ہوئے ملتان سلطانز کے اوپنر رحمٰن اللہ گرباز کو پویلین کی راہ دکھا دی۔
اس کے بعد ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا ساتھ دینے صہیب مقصود آئے اور دونوں نے مل کر ٹیم کے مجموعی سکور کو 40 تک پہنچایا لیکن اس مرحلے پر صہیب کی 14 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
یہ بھی پڑھیے

،تصویر کا ذریعہPCB
ویسٹ انڈیز سے آئے شیمرون ہٹمائر کی اننگز بھی سات رنز سے آگے نہ بڑھ سکی اور یوں سلطانز پانچویں وکٹ بھی گنوا بیٹھے۔
پانچ وکٹیں گرنے کے بعد خوشدل کا ساتھ دینے سہیل تنویر آئے اور دونوں نے اختتامی اوورز میں ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی دلا دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے 48 رنز کی شراکت قائم کی جس کی بدولت ملتان سلطانز کی ٹیم مقررہ اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔












